حکومتی اقدامات کے اثرات جلد سامنے آنا شروع ہو جائینگے ، ایک دہائی کے مسائل تین ماہ میں حل نہیں ہو سکتے ، آصف علی زر داری

جمعہ 1 اگست 2008 22:14

حکومتی اقدامات کے اثرات جلد سامنے آنا شروع ہو جائینگے ، ایک دہائی کے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین01 اگست2008 )پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے کوشاں ہے، حکومتی اقدامات کے اثرات جلد سامنے آنا شروع ہو جائیں گے، ایک دہائی کے مسائل صرف تین ماہ میں حل نہیں ہو سکتے۔ وہ جمعہ کو یہاں زرداری ہاؤس میں صوبہ سرحد سے تعلق رکھنے والے وزراء، ارکان صوبائی اسمبلی اور پارٹی کے صوبائی عہدیداروں کے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

اجلاس میں پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر، پیپلزپارٹی صوبہ سرحد کی خواتین شاخ کی صدر مہرالنساء آفریدی اور رکن قومی اسمبلی فوزیہ حبیب بھی موجود تھیں۔ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ صوبہ سرحد کے ترقیاتی منصوبوں اور صوبہ میں مخلوط حکومت کے امور پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پارٹی کی صوبائی تنظیم کے معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا اور تنظیم سازی کا عمل ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ پیپلزپارٹی کے ارکان صوبائی اسمبلی نے شریک چیئرمین کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے مخلوط حکومت کا انتظام خوش اسلوبی سے چلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ تبدیلی کا عمل جلد پورا ہو جائے گا اور مخلوط حکومت کی طرف سے لوگوں کے مسائل کے حل کیلئے کی جانے والی کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران جو مسائل پیدا کئے گئے انہیں صرف تین ماہ میں حل نہیں کیا جا سکتا۔

پاکستان پیپلزپارٹی لوگوں کے مسائل جلد سے جلد حل کرنے کے سلسلہ میں اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ملک کی سب سے بڑی سیاست جماعت ہے اور اس نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں ہمیشہ سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے جس کی وجہ سے پارٹی پر عوام کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت کے اپنے نظریات ہیں اور یہ ضروری ہے کہ حکومت کا انتظام خوش اسلوبی سے چلانے کیلئے ان نظریات کو واضح طور پر سمجھا جائے۔ آصف علی زرداری سے ملاقات کرنے والوں میں دوسروں کے علاوہ سرحد کے سینئر وزیر رحیم داد خان، صوبائی وزراء ہمایوں خان، لیاقت علی شباب، نوابزادہ محمود زیب، سلیم خان، سید احمد حسین شاہ، سید ظاہر علی شاہ، محمد شجاع خان، شیراعظم خان، حبیب الرحمن، پرویز خٹک، شازیہ طہماس خان، نور سحر اور ڈاکٹر فائزہ شامل تھیں۔