کراچی ،طالبان سے ہوشیار رہنے کی مہم شروع ۔۔کراچی کاروباری شہر ہے، دشمن ممالک یہاں مداخلت کرنا چاہتے ہیں،پاکستان میں ایسا کوئی خطہ نہیں جہاں طالبان نہ ہوں،طالبان پاکستان کے اصل وارث ہیں، تحریک طالبان ترجمان

منگل 5 اگست 2008 14:13

کراچی ،طالبان سے ہوشیار رہنے کی مہم شروع ۔۔کراچی کاروباری شہر ہے، دشمن ..
کراچی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین05 اگست2008 ) ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کی کئی دیواریں ان دنوں ایسے پوسٹروں سے بھری ہیں جن میں عوام کو طالبانائزیشن سے ہوشیار رہنے اور اپنی حفاظت خود کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ تاہم دوسری جانب قبائلی علاقوں میں سرگرم تحریک طالبان کا کہنا ہے کہ کراچی ان کے لیے انتہائی اہم شہر ہے۔ اردو اور انگریزی زبان میں لکھے ان پوسٹر میں کٹے ہوئے سروں اور ٹانگوں کی تصاویر بھی ہیں۔

ان پوسٹروں پر یہ عبارت تحریر ہے کہ ’ہوشیار، ہوشیار طالبانائزیشن سے ہوشیار‘ اپنی حفاظت کا خود انتظام کریں شہر کو طالبانائزیشن سے بچائیں۔‘ ان پوسٹروں میں اردو میں تحریر پوسٹر پر سندھ بچاوٴ تحریک نامی تنظیم کا نام تحریر ہے جو غیر معروف ہے جبکہ انگریزی میں لکھے گئے پوسٹر پر سٹیزن آف کراچی درج ہے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب فی الوقت قبائلی علاقوں تک محدود تحریک طالبان پاکستان کا دعویٰ ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں طالبان وجود رکھتے ہیں۔

کراچی سے ماضی میں بھی طالبان تحریک کا نظریاتی تعلق رہا ہے۔ اس تحریک کے رہنما ملا عمر نے اسی شہر کے مدرسہ بنوریہ سے تعلیم حاصل کی اور یہاں درس وتدریس سے وابستہ رہے۔ افغانستان پر امریکی حملے سے قبل پاکستان حکومت کی جانب سے ملا عمر کی طرف بھیجے گئے علماء کے وفد میں بھی اس شہر کے علماء شامل تھے۔واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ دنوں پولیو مہم کے دوران محکمہ صحت کی جانب سے یہ شکایت کی گئی تھی کہ شہر میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار میں اضافہ ہو رہا ہے اور خاص طور پر یہ صورتحال ان علاقوں میں در پیش ہے جہاں افغانستان اور فاٹا سے لوگ آکر آباد ہوئے ہیں۔

اس سے قبل تیل بردار ٹرک مالکان اور ٹھیکیداروں کو بھی دھمکی آمیز چٹھیاں موصل ہوچکی ہیں جن میں انہیں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج کو تیل کی رسد بند کر دیں بصورتِ دیگر نتائج کے لئے تیار رہیں۔