امریکہ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی تک سفارتی رسائی فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ، ڈاکٹر عافیہ کو امریکی قوانین کے تحت تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی ،عافیہ صدیقی دہشت گرد نہیں ۔ وکیل الین وٹفیلڈ شارپ۔اپ ڈیٹ

منگل 5 اگست 2008 17:38

امریکہ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی تک سفارتی رسائی فراہم کرنے کا اعلان کر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اگست۔2008ء) امریکہ نے واشنگٹن میں موجود پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو امریکی تحویل میں موجود ڈاکٹر عافیہ صدیقی تک سفارتی رسائی کی فراہمی کا اعلان کردیا ہے ۔ یہ فیصلہ پاکستان کی جانب سے امریکی حکام کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی تک سفارتی رسائی کی درخواست دینے کا بعد کیا ہے ۔اس بارے میں اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی ترجمان کے مے فیلڈ نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے تصدیق کی اور بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو نیویارک کی سول عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اس حوالے سے امریکی قانون کے مطابق پاکستانی سفارتی عملے کو ڈاکٹر عافیہ تک سفارتی رسائی ہوگی اس کے علاوہ ڈاکٹر عافیہ کو دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی جو امریکی قانون کے تحت ایک قیدی کو دی جاسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عافیہ صدیقی مارچ دو ہزارتین میں بچوں سمیت لاپتہ ہو گئی تھی اور ایک روز قبل امریکی میڈیا کی رپورٹوں میں ایف بی آئی کے حکام کے حوالہ سے بتایا گیا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ باگرام ایئربیس میں زیر حراست ہے ۔ چند ہفتے قبل طالبان کی قید میں رہنے والی برطانوی خاتون صحافی ریان ریڈلے نے اپنی ایک پریس کانفرنس میں باگرام ایئربیس پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی موجودگی کا دعویٰ کیا تھا۔

پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو نیویارک منتقل کردیا گیا ہے ۔ جہاں انہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا، ان پر امریکی فوجی اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں پر فائرنگ کا الزام ہے ۔ نیو یارک میں سی این این نے امریکی فیڈر ل پراسیکیوٹر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر گزشتہ ماہ افغانستان کی جیل میں امریکی فوج کے اہلکاروں پر فائرنگ کا الزام ہے ۔

پر اسیکیورٹر کا کہنا ہے کہ افغان جیل میں اٹھارہ جولائی کو ایف بی آئی کے دو اسپیشل ایجنٹس نے مترجم کے ہمراہ جب عافیہ صدیقی کمرے میں داخل ہو ئے تو امریکی نژاد پاکستانی خاتون نے ایجنٹ کی رائفل سے دو نوں امریکی افسر پر فائرنگ کی۔ امریکی حکام کے مطابق امریکی افسر کی جوابی فائرنگ سے عافیہ صدیقی زخمی ہو گئیں جنہیں طبی امداد فراہم کی گئی۔

امریکی حکام نے دعویٰکیا کہ افغان سیکورٹی فورسز نے عافیہ صدیقی کو گورنز غزنی کے دفتر کے باہر سے سترہ جولائی دوہزار آٹھ کو دستاویز کے ہمراہ گرفتا ر کیا تھا۔ امریکی حکام کا کہناہے کہ دستاویز میں بم بنانے سے متعلق ہدایات درج تھیں۔ دوسری جانب عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ نے کہاہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی نے عافیہ صدیقی کو امریکہ منتقل کرنیکی تصدیق کردی ہے ۔

فوزیہ صدیقی نے نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ امریکی حکام کی جانب سے انہیں ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ منتقل کردیا گیا ہے اور آج انہیں عدالت میں پیش کیاجائیگا۔ انہوں نے بتایاکہ امریکی حکام کی جانب سے بھیجی جانیوالی ای میل میں ان پر مختلف نوعیت کے سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں جو بے بنیاد ہیں۔

عافیہ صدیقی کے وکیل نے الین وٹفیلڈ شارپ نے امریکی نیو ز ایجنسی سے گفتگو میں کہاکہ عافیہ صدیقی دہشت گرد نہیں ہیں اورحقیقت سامنے آنے پر دنیا جان لے گی کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ وکیل کا کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کا معاملہ امریکی حکومت کے لئے ہزیمت کا باعث ہو گا ۔ نیویارک کے اٹارنی مائیکل گارشے کے مطابق عافیہ صدیقی کو پیر کی شام افغانستان سے امریکہ لایا گیا ۔