آسٹریلوی حکومت نے انسانی کلوننگ کیلئے لائسنس جاری کردیا

جمعرات 18 ستمبر 2008 15:34

آسٹریلوی حکومت نے انسانی کلوننگ کیلئے لائسنس جاری کردیا
سڈنی(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین18ستمبر2008 ) آسٹریلوی حکومت نے متنا زعہ انسانی کلوننگ کے لئے اپنے سائنسدانوں کو لائسنس جاری کردیا ہے ، دنیا بھر میں کسی بھی حکومت کی جانب سے انسانی کلوننگ کے لئے یہ پہلا با ضابطہ اجازت نامہ ہے ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کی نیشنل ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ کونسل نے ان وائیٹرو فرٹیلائزیشن فرم آئی وی ایف کو کلوننگ کے لئے سات ہزاردو سو انسانی خلیوں کو کلون کرنے کی اجازت دی ہے ۔

میڈیکل ریسرچ کونسل کے سربراہ ڈاکٹر جوہن فنڈلے نے کہا ہے کہ آئی وی ایف کو صرف تھیراپیوٹک کلوننگ کی اجازت دی گئی ہے اور سائنسدنوں کو فیٹل اسٹیج تک تحقیقات کرنا ممنوع ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران سائنسدانوں کو خصوصی طور پر مانیٹر کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب انسانی کلوننگ کے لئے فرم کو لائسنس دیئے جانے کے فیصلے پر آسڑیلیا کے بعض حلقوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔

آسٹریلیز فار ایتھنک اسٹیم سیل ریسرچ کے ڈائیریکٹر نے کہا ہے کہ ہم آسٹریلین سرزمین پر کلوننگ کے ذریعے کسی انسان کی پیدائش کی اجازت نہیں دینگے ۔ لائسنس حاصل کرنے والی فرم کا کہنا ہے کہ ایسے انسانی خلیوں پر تین طریقوں سے تحقیقات کی جائے گی جو تاحال مناسب فرٹیلائز نہیں ہوسکے ۔ واضح رہے کہ انسانی کلوننگ اسلام کے بنیادی نظریات کے انتہائی متصادم نظریہ ہے اور اس پر اسلامی ممالک نے سخت احتجاج بھی کیا ہے تاہم یورپ ممالک میں بلا روک ٹوک کلوننگ کے تجربات جاری ہیں ۔ انتہا تو یہ ہے کہ انسانی کلوننگ کے لئے آسٹریلوی حکومت نے دنیا پر سبقت حاصل کرتے ہوئے پہلا باضابطہ لائیسنس جاری کردیا ہے ۔