میریٹ دھماکے کی تحقیقات کیلئے ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل، چوبیس گھنٹوں میں رپورٹ پیش کریگی ۔ دھماکے کے ذمہ داروں کے بارے میں کوئی بھی اطلاع فراہم کرنے والے کیلئے ایک کروڑ روپے انعام کااعلان۔ صوبائی حکومتوں کو سیکورٹی منصوبوں پرنظرثانی کریں اور انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزید فعال بنانے کی ہدایت

اتوار 21 ستمبر 2008 12:28

میریٹ دھماکے کی تحقیقات کیلئے ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں مشترکہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین1 2ستمبر2008 )حکومت نے میریٹ ہوٹل دھماکے کی تحقیقات کیلئے ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے جو چوبیس گھنٹوں میں اپنی رپورٹ پیش کریگی جبکہ دھماکے کے ذمہ داروں کے بارے میں کوئی بھی اطلاع فراہم کرنے والے کیلئے ایک کروڑ روپے انعام کااعلان کردیا ہے جبکہ صوبائی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے سیکورٹی منصوبوں پرنظرثانی کریں اور انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزید فعال بنایاجائے۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں اس دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسمیں دوغیرملکیوں سمیت 36افراد کے جاں بحق اور 236 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے زخمیوں میں 21 غیرملکی شامل ہیں جن کی قومیت کی شناخت کی جارہی ہے بیان میں کہاگیا ہے کہ خودکش حملہ آور نے بارود سے بھرا ٹرک میریٹ ہوٹل کے گیٹ سے اس وقت ٹکرایا جب سیکورٹی اہلکاروں نے اسے روکنے کی کوشش کی دھماکے سے ہوٹل میں آگ لگ گئی دھماکے کے باعث راولپنڈی اسلام آباد اور ڈیفنس فورسز کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا گیا اور راولپنڈی پاک فضائیہ اور انجینئرز سروسزسمیت دیگراداروں سے فائر بریگیڈطلب کرلی گئی بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی خدشے کے پیش نظرریڈزون کے ارد گردغیرمعمولی سیکورٹی انتظامات کیے گئے تھے حملہ آور نے ڈمپر ریڈ زون کے باہرٹکرایارمضان کے مبارک مہینے میں اس قسم کا حملہ انتہائی مذموم ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ سرکاری تنصیبات عوامی مقامات اور دہشت گرد عناصر کے ممکنہ اہداف پر سیکورٹی کے انتظامات مزیدسخت کیے جارہے ہیں صوبائی حکومتوں سے بھی کہاگیا ہے کہ وہ اپنے سیکورٹی منصوبوں کا جائزہ لیں اور کسی بھی دہشت گردی کے واقعہ سے قبل ملزمان کوگرفتار کرنے کیلئے انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزیدتیز کیاجائے واقعہ کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے جسکے سربراہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ہونگے اوریہ کمیٹی چوبیس گھنٹے میں ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی بیان میں کہاگیا ہے کہ جو شخص اس بزدلانہ اقدام کے ذمہ داروں کے بارے میں اطلاعات فراہم کرے گا اس کا خیرمقدم کیاجائے گا اوراسے ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا اوراسکا نام بھی خفیہ رہے گا۔