افغانستان میں طالبان سے مذاکرات کرنا ہونگے‘ برطانوی کمانڈر برطانیہ

اتوار 5 اکتوبر 2008 12:21

افغانستان میں طالبان سے مذاکرات کرنا ہونگے‘ برطانوی کمانڈر  برطانیہ
لندن(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین05 اکتوبر2008 ) افغانستان میں برطانوی کمانڈر بریگیڈیئر مازک کارلیتن اسمتھ نے اعتراف کیا ہے کہ افغانستان میں فیصلہ کن فتح ممکن نہیں ہے۔ برطانیہ کو طالبان کے ساتھ ممکنہ ڈیل کے لئے تیار رہنا چاہئے۔برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں کمانڈر مازک اسمتھ نے کہا ہے کہ افغانستان میں برطانیہ کا جنگ جیتنا ممکن نظر نہیں آتا۔

اس بارے میں عوام کو اپنی توقعات میں کمی کرنا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں عسکریت پسندی کی سطح کو کم کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوںگے۔ یہ کام افغان فوج کے ذریعے کیا جا سکتا ہے اور طالبان سے مذاکرات کر کے مسئلے کا سیاسی حل نکالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مشن کا مقصد افغان فوج کو اس قابل بنانا تھا کہ وہ اپنے ملک کا انتظام سنبھال سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے افغانستان میں ہلاک ہونے والے اپنے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔دریں اثناءافغانستان میں برطانوی سفیر شیررڈکوپرکولز نے بھی کہا ہے کہ افغانستان میں نیٹو فوج طالبان کے خلاف ناکام ہو جائے گی۔ نیویارک ٹائمز نے فرانسیسی سفارتی ذرائع کی برطانوی سفیر کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال بگڑ رہی ہے اور نیٹو کو افغانستان میں امن و استحکام کے لئے سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اتحادی افواج کی موجودگی افغان مسئلہ کا حصہ ہے اور ان حالات میں افغانستان کی صورتحال کا بہترین حل وہاں ایک قابل قبول ڈکٹیٹر تعیناتی ہے۔ اخبار کے مطابق افغانستان میں امریکی فوج کے سینئر کمانڈر جنرل ڈیوڈ میک کرنان نے نیٹو پر افغانستان میں مزید فوج بھیجنے پر زور دیا ہے جہاں طالبان کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔