خودکش نہیں ’فذائی حملے‘ کررہے ہیں جس کا مقصداتحادیوں کا نشانہ بنانا ہے، طالبان کا متحدہ علماء کونسل کے فتویٰ پر ردعمل ۔ مفتی فتویٰ جاری کرنے سے پہلے سوات اور باجوڑ کا چکر لگاکر اپنی آنکھوں سے دیکھتے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے، طالبان ترجمان

بدھ 15 اکتوبر 2008 16:11

خودکش نہیں ’فذائی حملے‘ کررہے ہیں جس کا مقصداتحادیوں کا نشانہ بنانا ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین15 اکتوبر2008 ) مقامی طالبان نے متحدہ علماء کونسل کی طرف سے خودکش حملوں کو حرام قراردینے کے فتوے پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خودکش نہیں بلکہ ’فدائی حملے‘ کررہے ہیں جس کی مقصد امریکہ اور ان کے اتحادیوں کو نشانہ بنانا ہے۔

(جاری ہے)

مقامی طالبان کے ترجمان حاجی مسلم خان نے برطانوی ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا کہ خودکش حملوں کو تو ہم بھی حرام سمجھتے ہیں لیکن خودکش اور فدائی حملے میں فرق ہونا چاہیے، جو لوگ امریکہ کے کہنے پر اپنے لوگوں پر بم برسا رہے ہیں اور ان کو اپنے گھروں اور علاقے سے بدخل کردیا گیا ہے۔

ایسے لوگوں کے خلاف حملے جائز ہیں۔انہوں نے کہا کہ مفتی صاحب کو فتوی جاری کرنے سے پہلے سوات اور باجوڑ کا چکر لگانا چاہیے تھا تاکہ وہاں وہ تحقیق کرتے اور خود اپنی آنکھوں سے دیکھتے کہ وہاں پاکستانی سکیورٹی فورسز امریکہ کے کہنے پر اپنے لوگوں کے خلاف کس قسم کی کاروائیاں کررہی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز متحدہ علماء کونسل نے اپنے ایک متفقہ اعلامیہ میں پاکستان میں خود کش حملوں کو حرام اور ناجائز قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :