زلزلے سے متاثرہ علاقے:سردی میں اضافہ 2بچے جاں بحق

جمعہ 7 نومبر 2008 11:23

زلزلے سے متاثرہ علاقے:سردی میں اضافہ 2بچے جاں بحق
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 7نومبر 2008 ء)بلوچستان میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہے لیکن منظم طریقہ نہ ہونے کی وجہ سے بعض متاثرین اب بھی امداد سے محروم ہیں .دوسری جانب سردی کی شدت میں اضافہ اور نمونیا سے دو بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ درجنوں‌بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں اور زلزلہ سے زخمی ہونے والوں کی زیارت میں قائم میڈیکل کیمپوں اور کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی جاری ہے بعض زخمیوں نےشکایت کی ہے کہ ان کا علاج بہتر طور پر نہیں کی جارہی ہے اورادویات میں کمی کا سامنا ہے متاثرین نے لیڈی ڈاکٹروں‌کی تعیناتی اور ان کی تعداد میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے .

زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ترکی کی جانب سے بنیں بنائے کنٹینر کے مکانات تعمیر کرنے کے اعلانات ہوئے ہیں تاہم اب تک ان علاقوں میں کنٹینر کے مکانات نہیں پہنچ سکے ہیں اور متاثرین کے مطالبہ پر متاثرہ علاقوں میں مختلف ممالک کی جانب سے موٹے کپڑے سے بنائے خیمے بھی پہنچائے جارہے ہیں اب تک متاثرین میں بارہ ہزار خیمے تقسیم کیئے جاچکے ہیں جو نا کافی ہے کیونکہ متاثرین کی تعداد ان سے کئی گنا زیادہ ہیں اس وقت تک صرف ضلع زیارت کے علاقے وام میں خیمہ بستی قائم کردی گئی ہے لیکن سردی کی شدت میں اضافہ کے باعث متاثرین کا گزارہ ان خیموں میں نہیں ہورہا ہے .

امدادی سرگرمیوں میں منظم انتظامات نہ ہونےکی وجہ سے متاثرین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یہ متاثرین دن بھر امداد کے لئے سرگرداں نظر آتے ہیں اور امداد کے حصول کےلئے احتجاج کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے �

(جاری ہے)