پاکستان اور سری لنکا کے وزرائے خارجہ کی ملاقات،دہشتگردوں کیلئے مشترکہ پیغام ہے کہ ہم کندھے سے کندھا ملا کر انہیں شکست دینگے،شاہ محمود قریشی،سری لنکن کھلاڑیوں کی حفاظت کیلئے جانیں قربان کرنے والے پاکستانی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، بوگولاگاما

بدھ 4 مارچ 2009 19:31

پاکستان اور سری لنکا کے وزرائے خارجہ کی ملاقات،دہشتگردوں کیلئے مشترکہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ ۔2009ء) سری لنکا نے سانحہ لاہور کی تحقیقات کیلئے پاکستانی حکام پر مکمل اعتماداور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ پاکستان نے واقعہ کی تحقیقات کی تفصیلات عوام کے سامنے لانے سے پہلے سری لنکا کو اعتماد میں لینے کا یقین دلایا ہے۔ بدھ کو دفتر خارجہ میں سری لنکن ہم منصب روہیتا بوگولاگاماکے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے ملاقات کے دوران ابتک سامنے آنے والی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

پاکستان نے سانحہ لاہور کی تحقیقات کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے اور اس نے نہایت مختصر وقت میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے سری لنکن ہم منصب کو یقین دلایا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے پر اسے عوا م کے سامنے لانے سے قبل سری لنکا کو اعتماد میں لیا جائے گا اور اس مقصد کیلئے خصوصی ٹیم کولمبو بجھوائی جائے گی انہوں نے کہا کہ میں واقعہ میں زخمی ہونے والے تمام افراد کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں۔

پاکستانی عوام کھیل سے محبت کرتے ہیں۔ لاہور کے واقعہ سے کھیل سے دلچسپی رکھنے والے دنیا بھر کے حلقوں کو دھچکا پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا نے مشکل حالا ت میں اپنی ٹیم پاکستان بھجوائی جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں سری لنکا کے ساتھ ہمارے خصوصی تعلقات ہیں سری لنکا چونکہ خود دہشتگردی کا شکار ہے اسلئے وہ اسے اچھی طرح سمجھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کی تمام صورتوں کی سخت مذمت کی ہے ۔

دہشتگردوں کی نہ تو کوئی سرحد اور نہ کوئی ملک ہوتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ سری لنکن ٹیم پر حملہ کر نے والوں کے پاس بھاری ہتھیار تھے جن میں مشین گن  راکٹ لانچر ہینڈ گرنیڈ اور دھماکہ خیز مواد شامل تھا اور یہ نہایت تربیت یافتہ لوگ تھے پندرہ سے بیس منٹ کے مقابلے میں پولیس اہلکاروں نے نہایت بہادری سے ان کا مقابلہ کیا سری لنکن وزیر خارجہ نے اپنی جانیں قربان کر کے سری لنکن مہمانوں کا تحفظ کر نے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس موقع پر ہمارا دہشت گردوں کیلئے مشترکہ پیغام ہے کہ ہم کندھے سے کندھا ملا کر انہیں شکست دینگے سری لنکا 27سال سے دہشت گردی کا مقابلہ کررہا ہے اور ہزاروں افراد دہشت گردی کی نذر ہو چکے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی مسئلہ ہے اور کثیر جہتی حیثیت کا حامل ہے اس سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی اختیار کر نا ہوگی ۔اس موقع پر سری لنکن وزیر خارجہ روہیتا بوگولاگاما نے کہاکہ میں سری لنکن صدر کے حکم پر کھٹمنڈو کا سر کاری دورہ چھوڑ کر پاکستان پہنچا ہوں ۔سری لنکن صدر اور عوام کی جانب سے سانحہ لاہور میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں پولیس اہلکار اور آفیسرز اورڈرائیورنے اپنی جانوں کی قربانی دے کر سری لنکن کھلاڑیوں کی حفاظت کی میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں دنیا بھر کے وزرائے خارجہ نے اس واقعہ پر فون کر کے مذمت کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کی کوئی سرحد نہیں اور نہ ہی ان تعلق کسی خاص علاقہ سے ہوتا ہے ہم طویل عرصہ سے دہشت گردی کا نشانہ ہیں تاہم یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ سری لنکن کھلاڑیوں پر ملک سے باہر پاکستان میں حملہ ہوا ہے جو ایک انتہائی تشویش ناک بات ہے ۔

صدر پاکستان اور وزیر اعظم کے ساتھ میری اس حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے انہوں نے بھی اس واقعہ پر تشویش کااظہار کیا ہے پاکستان ہمارا دوست ملک ہے ہم ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے اور دہشت گردوں کو شکست دینگے انہوں نے کہاکہ دونوں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں ہم سمجھتے ہیں اس واقعہ کی تحقیقات مکمل طورپر پاکستان کو کرنی چاہیے۔

تحقیقات مکمل ہونے پر ہی اس بارے میں کچھ حتمی طورپر کہنا ممکن ہوگا ۔ہم نہیں چاہتے کہ تحقیقات میڈیا میں ہوں ۔اس موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ سری لنکن وزیر خارجہ نے تحقیقات کیلئے پاکستان پر مکمل اعتماد کااظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم تامل ٹائیگرز کا طویل عرصہ سے مقابلہ کررہے ہیں اور ایل ٹی ٹی ای کے نام سے دہشت گردی کی کارروائیاں کی جارہی ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور دنیا کو آگے بڑھ کر اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے مشترکہ ا قدامات اٹھانے چاہئیں ۔

سترہزار رسری لنکن دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس تنظیم کے بیرونی رابطے ہیں تاہم تحقیقات سے پہلے کچھ نہیں کہا جاسکتا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اگر سری لنکن ٹیم کو دورہ پاکستان کی دعوت ملی تو اس پر خلوص نیت سے غور کرینگے ۔ایک سوا ل کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ تفتیش کاروں کو اپنا کام کر نے دیں تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد مفصل بیان دے سکیں گے ۔