سپریم کورٹ کا فیصلہ تعصب پرمبنی ہے، مناسب وقت پر چیلنج کریں گے، شیر افگن نیازی

ہفتہ 1 اگست 2009 14:52

میانوالی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔01اگست ۔2009ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تین نومبر 2007ء کے اقدامات کو غیر آئینی اور غیرقانونی دیئے جانے کی تاریخ ساز فیصلہ پرسابق وفاقی وزیر برائے پارلیمانی اموراورسابق صدر پرویزمشرف کے قانونی وآئینی مشیرودست راست ڈاکٹر شیر افگن خان نیازی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے اس فیصلے کے بعد موجودہ صدر آصف علی زرداری،وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضاگیلانی ،قومی وصوبائی اسمبلیاں اور حکومت کی آئینی اورقانونی حیثیت بھی مکمل طورپر ختم ہوچکی ہے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی بھی آئینی حیثیت بھی اختتام پذیر ہوگئی ہے انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اگر واقعی سپریم کورٹ ہے تو ہرمیٹھامیٹھا،ہپ ہپ، کڑواکڑوا ،تھوتھونہیں چلے گا ڈاکٹر شیرافگن نیازی نے کہا کہ سابق صدر پرویزمشرف اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے کیونکہ یہ تعصب پرمبنی فیصلہ ہے اوراس کی کوئی آئینی اور قانونی حیثیت نہ ہے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیر افگن خان نیازی نے کہا کہ ان فیصلوں کو مناسب وقت پر عدالتوں میں چیلنج کیاجائیگا۔