فیصل آباد، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 9 افراد قتل ۔ اپ ڈیٹ

جمعرات 20 اگست 2009 20:34

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست ۔2009ء) وسطی پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ایک سٹیج آرٹسٹ کو خاندان کے آٹھ افراد اور ایک ملازم سمیت فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق فیصل آباد کے علاقے کلیم شریف کالونی میں قتل کی یہ واردات جمعرات کو علی الصبح ہوئی۔حکام کے مطابق جب پولیس گھر میں داخل ہوئی تو ایک ہی کمرے میں سٹیج آرٹسٹ و پروڈیوسر ریحانہ چودھری ان کے شوہر شمشاد یوسف اور چار بچوں کی خون میں لت پت لاشیں ملیں۔

ان بچوں کی عمریں چھ سے سترہ برس کے درمیان تھیں جبکہ برابر کے کمرے میں ریحانہ کی شادی شدہ بیٹی مہرین کی اور باتھ روم میں ملازم شہزاد کی لاش پڑی ملی۔اس واردات میں زخمی ہونے والی ایک دس سالہ بچی کنزہ کو زخمی حالت میں مقامی ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔

(جاری ہے)

فیصل آباد کے سٹی پولیس آفیسر محمد طاہر نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ تمام افراد کو قریب سے پستول سے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے۔

سٹی پولیس افسر نے بتایا کہ اس خاندان کا کوئی فرد زندہ نہیں بچا صرف مقتولہ ریحانہ کا داماد اور مقتولہ مہرین کا شوہر نصیر عباس بچ گیا ہے جو اس کے اپنے بیان کے بقول وارادات کے وقت گھر میں موجود نہیں تھا۔ نصیر عباس پولیس کانسٹیبل ہے اور صرف دو مہینے پہلے ہی اس کی مہرین سے شادی ہوئی تھی۔ پولیس نے نصیر عباس کو شامل تفتیش کر لیاہے۔پولیس کے مطابق واردات کی پہلی اطلاع گھر کے ملازم شہزاد نے زخمی حالت میں اپنے موبائل فون سے دی تھی جبکہ بعد میں نصیر نے پولیس نے فون کیا۔

نصیر عباس نے پولیس ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ جب وہ گھر داخل ہوا تو تمام دروازے کھلے ہوئے تھے۔مقتول خاندان کے ایک ہمسائے لیاقت علی نے بتایا کہ وہ صبح فجر کی نماز ادا کر رہے تھے جب انہوں نے فائرنگ کی آواز سنی۔ لیاقت علی جسمانی طور پر معذور ہیں اور مقتول خاندان کے گھر کی بیرونی دیوار کے سامنے سوتے اور وہیں نماز کی ادائیگی کرتے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی کو گھر میں آتے جاتے نہیں دیکھا۔سٹی پولیس آفیسر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ضلع کے تجربہ کار ترین پولیس افسروں پر مشتمل تفتیشی ٹیم بنا دی ہے اور مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔