پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کا صدر قتل اور رشوت خوری کے مقدمات میں ملزم ہے، ممتاز بھٹو

منگل 12 جنوری 2010 16:42

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔12جنوری۔ 2010ء) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نواب ممتاز علی بھٹو نے ہائی کورٹ بار کے سیکڑوں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بڑے بحرانوں کا شکار ہوچکا ہے۔ ہر طرف خانہ جنگی جاری ہے اور ملک ٹوٹنے کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے جبکہ عنقریب ایک بڑا آئینی بحران پیدا ہونے والا ہے کیونکہ حکومت اور عدلیہ میں ٹکر والی صورتحال ہوچکی ہے۔

اس کے ساتھ زرداری کے خلاف سوئس کیسز نہیں کھولے جاتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے مسائل میں دن بدن شدت آتی جارہی ہے جس پر عوام سڑکوں پر نکل کر حکمرانوں کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کررہے ہیں۔ رشوت خوری ساتویں آسمان تک پہنچ چکی ہے۔ ممتاز بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں کا صدر قتل اور رشوت خوری کے مقدمات میں ملزم ہے اور ان مقدمات سے بچنے کیلئے ایوان صدر میں چھپا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ حکمرانوں مختلف ذرائع سے رشوت خوری کررہے ہیں جن میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ودیگر مالیاتی پروگرام شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی مسئلے بھی بڑھتے جارہے ہیں اس حد تک کہ غیر ملکی قرضے بھی 50 ملین ڈالر ہوگئے ہیں۔ ملک کی تجارت بھی بند ہوگئی۔ حکومت پر بینکوں کے قرضے بڑھ گئے۔ حکومت اور پارلیمنٹ کا خرچہ 200 ارب روپے سے بڑھ کر 400 ارب روپے سالانہ ہوچکا ہے۔

ممتاز بھٹو نے کہا کہ حقیقی جمہوریت کے بجائے این آر او کی پیدا کردہ جھوٹی جمہوریت قائم کرکے مشرف کی حکمرانی جاری رکھی گئی ہے۔ میثاق جمہوریت نافذ کرنا اور سترہویں ترمیم کے خاتمے والے وعدے پر عمل نہیں کیا جارہا۔ یہ بات بھی غلط ہے کہ جمہوریت کی بقاء زرداری حکمرانی سے مشروط ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ فوری طور پر انتخابات کرواکر نئی حکومت قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ جمہوریت اور حکمرانی امریکہ کی مشرف اور پی پی میں ڈیل کرانے کا نتیجہ ہے جس کی بنیاد این آر او تھا۔ اس ملک میں بنیادی خرابی نظام کا غلط ہونا ہے۔