جمہوریت کو پھلتے پھولتے دیکھنا چاہتے ہیں، میثاق جمہوریت پر عملدرآمد کیا جاتا تو مسائل کا سامنا نہ ہوتا، نواز شریف، ججز کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن واپس لینا قوم کیلئے کوئی خوشخبر ی نہیں، دو سال سے میثاق جمہوریت پر عمل اور 17 ویں ترمیم کے خاتمے کا انتظار کر رہے ہیں، ججزکے معاملے پر حکومت کی طرف سے مایوسی ہوئی، پریس کانفرنس سے خطاب ۔ اپ ڈیٹ
بدھ 17 فروری 2010 16:21
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ آج مسائل کے انبار لگے ہوئے ہیں، بیروزگاری آسمان سے باتیں کر رہی ہے، غربت گھر گھر پہنچ چکی ہے،امیروں اور غریبوں کے درمیان خلیج نہایت وسیع ہو چکی ہے،جب تک یہ خلیج ختم نہ ہو اس وقت تک انتشار ختم نہیں ہوگا، ہم اب بھی چاہتے ہیں کہ جمہوریت پھلے پھولے، ہر ایک کو اس کا حق ملے، غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ ہو، پاکستان میں انتشار ختم ہو،زرداری صاحب اور پیپلز پارٹی کے ساتھ معاہدہ پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے کیا گیا، پچھلے دنوں ہم نے جو فیصلے کئے آخر کر تھک ہار کر کئے، میری اپنی نا اہلیت ڈوگر کورٹ کے ہاتھوں زرداری صاحب کی وجہ سے ہوئی، پھر بھی ہم نے بات چیت جاری رکھی۔
میں اس بات کا قطعاً امیدوار نہیں کہ یوسف رضا گیلانی کو ہٹا کر خود بیٹھ جاؤں۔ میاں نواز شریف نے واضح کیا کہ وزیر اعظم نے قوم کو خوشخبری دینے کا اعلان کیا ہے اگر نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے تو اس سے سب لوگ خوش نہیں ہونگے، خوش خبری یہ ہوتی ہے جس پر سب لوگ خوش ہوں۔ اگر گڈ گورننس نہیں ہو گی تو پاکستان میں جمہوریت خطرے میں ہے۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس دفعہ سندھ کے عوام میرا بھر پور ساتھ دینگے۔ نواز شریف نے کہا کہ ہماری غلطیوں کے باعث ملک دو لخت ہوا ، ملک میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے ، امیر و غریب کا فرق بڑھتا جا رہا ہے۔ آج پاکستان میں انتشار ہے اور ایسے حالات وہاں پیدا ہوتے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو، اگر مارشل لا نہ لگائے جاتے تو ہم بھی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑے ہوتے تاہم بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ جس آمرنے آئین کو پامال کیا اور سیاسی شخصیات کا قتل عام کیا اسے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی ہمیں موقع ملا بلا تفریق سندھ کی خدمت کی ،سندھ کے علاقے کچے سے ڈاکو راج ختم کیا تھا ، ہاریوں میں زمینیں تقسیم کیں، یلو کیب متعارف کرائی ، سڑکیں بنائیں، رتوڈیرو سے گوادر تک ملانے کے لئے کام شروع کیا تاہم وہ ہماری حکومت ختم ہونے کے بعد پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا ۔ نواز شریف نے کہا کہ صدر زرداری سے دو سال پہلے جو معاہدے کیے تھے ان میں کوئی مطالبہ نہیں کیا تھا بلکہ ہم نے یہاں تک کہا تھا کہ ہمیں وزارتیں بھی نہیں چاہیے ، ہم صرف ججز کی بحالی ، سترھویں ترمیم کا خاتمہ اور میثاق جمہوریت پر عملدرآمد چاہتے تھے لیکن تھک ہار کر ہمیں یہ کہنا پڑا کے صدر زرداری جمہوریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.