ڈبلیو ڈبلیو ایف کی اپیل پر پاکستان میں بھی ”ارتھ آور“ منایا گیا،پارلیمنٹ ، وزیراعظم ، ایوان صدر،صوبائی گورنرز اور وزرائے اعلی ہاؤسز ، صوبائی اسمبلیوں سمیت دیگر اہم عمارات کی لائٹس ایک گھنٹے کیلئے بند رکھی گئیں

ہفتہ 27 مارچ 2010 21:12

ڈبلیو ڈبلیو ایف کی اپیل پر پاکستان میں بھی ”ارتھ آور“ منایا گیا،پارلیمنٹ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ ۔2010ء) دنیا بھر کی طرح ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی اپیل پر پاکستان نے بھی ”ارتھ آور“ منایا گیا، جس کا مقصد کرہ ارض کی بقاء کی خاطر ماحولیاتی صورتحال کو بہتر بنانا ہے، پاکستان کی وزارت ماحولیات نے بھی عالمی برادری کیساتھ شریک ہو کر پاکستان میں ارتھ آور منانے کا فیصلہ کیا تھا، ہفتہ کی شب ساڑھے آٹھ بجے سے ساڑھے نو بجے تک ملک بھر کی تمام اہم عمارتوں کی غیر ضروری روشنیاں بند کر دی گئیں، جن میں پارلیمنٹ ہاؤس، وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر،صوبائی گورنرز اور وزرائے اعلی ہاؤسز ، صوبائی اسمبلیوں سمیت دیگر اہم عمارات شامل تھیں،اسلام آباد ، کراچی اور لاہور سمیت بڑے شہروں میں سٹریٹ لائٹس بھی ارتھ آور کے موقع پر بند رکھی گئیں، اہم ہوٹلز ، ریسٹورنٹس اور تفریحی مقامات پر بھی بجلی کی بجائے موم بتیاں استعمال کر کے ارتھ آور میں شرکت کی گئی، اس موقع پر مختلف غیر سرکاری تنظیموں نے بھی ارتھ آور کے سلسلے میں آگہی پیدا کرنے کیلئے کوششیں کیں اور میڈیا پر بھی اس حوالے سے آگہی مہم چلائی گئی، دنیا بھر کے 1100 سے زائد شہر باقاعدہ طور پر ارتھ آور مہم میں شامل ہوئے، متعلقہ حکومتوں اور میئرز کی جانب سے دستاویزات پر دستخط کر کے ڈبلیو ڈبلیو ایف کو اس میں شریک ہونے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

جبکہ مجموعی طور پر اس مہم میں شریک شہروں کی تعداد ہزاروں میں ہے، یاد رہے کہ ارتھ آور کا آغاز 2007ء میں آسٹریلیا میں ہوا تھا۔