ایم کیو ایم کے پنجاب میں آنے سے کوئی انقلاب یا طوفان نہیں آئیگا‘ سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا

اتوار 9 مئی 2010 19:49

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔09مئی۔2010ء) مسلم لیگ(ن) کے سابق مرکزی جنرل سیکرٹری سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے پنجاب میں آنے سے کوئی انقلاب یا طوفان نہیں آئیگا‘ وہ بھی ہمارے پاکستانی بھائی ہیں ‘ انہیں بھی حق ہے کہ وہ ملک میں جہاں چاہیں سیاست کریں‘ ہم جمہوری طریقہ سے اپنے مخالفین کا مقابلہ کرتے ہیں‘ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے‘ صدارتی اختیارات اب پارلیمنٹ کو منتقل ہو چکے ہیں اسی لئے وزیر اعظم کو عوامی مسائل کے حل میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانا پڑے گا ورنہ عوام ان کا احتساب کریں گے۔

ایک خصوصی انٹرویو میں اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ قانون سازی کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو ہے تاہم سپریم کورٹ آئین کی تشریح کر سکتی ہے عدلیہ کو ساٹھ سالوں بعد آزادی نصیب ہوئی ہے موجودہ عدلیہ آزاد ہے جو کم از کم چھوٹے مفاد کی خاطر بڑے عوامی مفاد کو نظر انداز نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم حقیقی اپوزیشن کا رول ادا کر رہے ہیں جہاں بھی ہم نے سمجھا کہ یہ پالیسی قومی مفاد کے منافی ہے وہاں ہم نے کسی قسم کا کوئی کمپرومائز نہیں کیا لیکن جہاں جمہوریت کو بچانا ہو وہاں حکومت سے ضرور تعاون کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری نظر میں بے نظیربھٹوکے قتل سے متعلق اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ کی اہمیت کچھ بھی نہیں ہے۔ اس رپورٹ میں کریمنل انویسٹی گیشن تو نہیں کی گئی کہ اس کے تحت کسی کو ذمہ دار ٹھہرا کر کٹہرے میں لاکھڑا کیا جاتا۔ صرف یہی کہا گیا کہ اس وقت کی حکومت نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور ثبوت دھو دئیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن چاہتی ہے کہ موجودہ حکومت پانچ سال پورے کرے اسی لئے مڈٹرم الیکشن کا بلاجواز مطالبہ نہیں کریں گے۔