پی این ایس مہران حملہ ،چار غیرملکی ایجنسیز کے ملوث ہونے کا انکشاف،ابتدائی تفتیش کے دوران مبینہ دہشت گردوں نے اپناتعلق روس کی دہشت گرد تنظیم حزف سے بتایا ہے2ہلاک دہشت گردوں کے ختنے بھی نہیں ہوئے تھے۔ذرائع، تفتیشی ٹیم نے زخمی اہلکاروں کو موبائل فون استعمال کرنے اورعام ملاقوں سے روک دیا، صرف انتہائی قریبی رشتہ داروں کوملاقات کی اجازت دی گئی

جمعہ 27 مئی 2011 16:25

پاک بحریہ کے بیس پی این ایس مہران حملے میں ملوث دہشت گردوں نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ پی این ایس مہران حملے میں 4 غیر ملکی ایجنسیز ملوث ہیں۔ذرائع کے مطابق پی این ایس مہران حملے میں ملوث گرفتار مبینہ دہشت گردوں کی تعداد10 ہے۔ جن میں سے 7کو آپریشن کے دوران جبکہ3 کو حملے کے تیسرے روز شاہ فیصل کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ دہشت گردوں سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

(جاری ہے)

ابتدائی تفتیش کے دوران مبینہ دہشت گردوں نے تحقیقاتی اداروں کو گمراہ کرنے کے لئے اپنا تعلق الجہاد ابو موسی سے بیان کیا جو یمن سے تعلق رکھنے والی دہشت گرد تنظیم ہے لیکن آخر میں گرفتار دہشت گردوں نے واضح کیا کہ ان کا تعلق روس کی دہشت گرد تنظیم حزف سے ہے۔ جسے روس کی خفیہ ایجنسی کے جی بی نے افغان وار کے دوران مسلمانوں کے خلاف استعمال کرنے کے لئے جنم دیا۔ مبینہ دہشت گردوں نے تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ حملے میں دیگر غیرملکی ایجنسیاں بھی ان کی معاونت کررہی ہیں جن میں بھارتی ایجنسی را بھی شامل ہے۔ مبینہ دہشت گردوں کے بیانات کا تفتیشی ادارے جائزہ لے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق 2ہلاک دہشت گردوں کے ہندوں ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے