نواز شریف سے شاہ محمود قریشی اور بلخ شیر مزاری کی ملاقات ، سیاسی اور ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال،پاکستان کے حالات انتہائی نازک ہیں حکومت ہوش کے ناخن لینے کو تیا رنہیں، نواز شریف، نوا ز شریف کی دعوت پر ملاقات کیلئے حاضر ہوا تھا، پارٹی سے کوئی ناراضگی نہیں لیکن (ق) ،پی پی اتحادپر نظریاتی کارکن متفق نہیں ،شاہ محمود قریشی

بدھ 6 جولائی 2011 15:24

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف سے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق نگراں وزیر اعظم بلخ شیر مزاری نے رائے ونڈ جاتی عمرہ میں علیحدہ علیحدہ ملاقات کی جس میں سیاسی اور ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر نواز شریف نے ملاقات کیلئے آنے والے رہنماؤں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کے حالات انتہائی نازک ہیں لیکن حکومت اسکے باوجود ہوش کے ناخن لینے کو تیا رنہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست اور جمہوریت کی مضبوطی کے لئے کردار ادا کیا اور جمہوریت کی مضبوطی کے لئے آئندہ بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ اس موقع پر ملک کی سیاسی اور مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور ملک کے موجودہ حالات پر انتہائی تشویش کا اظہا رکیا گیا۔

(جاری ہے)

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نوا ز شریف کی دعوت پر ملاقات کے لئے حاضر ہوا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ (ق) لیگ سے اتحادپر پی پی کا نظریاتی کارکن متفق نہیں اور میری اپنی پارٹی کے ساتھ کوئی ناراضگی نہیں۔(ق) لیگ نے پرویز مشرف کو دس بار وردی میں منتخب کرانے کی بات کی اور مجھے یہ اتحاد منطقی دکھائی نہیں دیتا ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے ملاقات میں ملک کی سیاسی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ان کی کوئی ناراضگی نہیں