4لاکھ50ہزارروپے لے کر اس کے 24سالہ بیٹے فہیم عرف عاشق کوغیرقانونی طریقہ سے یونان بھجوانے کیلئے کوئٹہ لے گیاتھا، ایک ہفتہ بعداس کے متعلق ٹریفک حادثہ میں ہلاکت کی اطلاع دی،ایجنٹ نے نعش واپس لانے سے انکارکردیا،چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری اورڈی جی ایف آئی اے نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کیخلاف کارروائی کاحکم دیدیا

منگل 23 اکتوبر 2012 21:47

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔23اکتوبر۔ 2012ء) چیف جسٹس آف پاکستان نے فیصل آبادسمیت پنجاب بھرسے سادہ لوح لوگوں کوبیرون ملک بھجوانے کاجھانسہ دے کر رقوم لوٹنے اورانہیں غائب کرنے کا واقعہ منظرعام پرآنے کے بعد نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے سے ر پورٹ طلب کرلی ہے جبکہ ڈ ی جی ایف آئی اے نے بھی ڈپٹی ڈائریکٹرایف آئی اے ایمیگریشن اورڈپٹی ڈائریکٹرفیصل آبادکو ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کاحکم دے دیاہے۔

ڈی جی ایف آئی اے نے بیرون ملک بھجوانے کے نام پرغائب کئے گئے تمام افرادکوبرآمدکرنے کے بھی احکامات جاری کئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق فیصل آبادسے تعلق رکھنے والے ایک مبینہ ایجنٹ شیخ شہزاد،نویداحمد اورجاویدوغیرہ نے28اگست2012کورفیق کالونی کے رہائشی شخص محمداشرف سے4لاکھ50ہزارروپے لے کر اس کے 24سالہ بیٹے فہیم عرف عاشق کوغیرقانونی طریقہ سے یونان بھجوانے کے لئے کوئٹہ لے گیاتھااور ایک ہفتہ بعداس کے متعلق ٹریفک حادثہ میں ہلاکت کی اطلاع کردی۔

(جاری ہے)

مبینہ ایجنٹ نے بعدازاں نعش واپس لانے سے بھی انکارکردیاجس کے بعدفہیم عرف عاشق کے ورثاء نے سینکڑوں لوگوں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرے کئے تاہم میڈیاپرواقعہ رپورٹ ہونے کے بعدچیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمدچوہدری اورڈی جی ایف آئی اے نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کے خلاف کارروائی کاحکم دے دیا۔واضع رہے کہ اس انسانی سمگلنگ میں ایک اعلیٰ مقتدرشخصیت بھی ملوث ہے جس کا تعلق گجرات سے ہے وہ سا بق وزیر اعظم اور ایک سا بق وزیر اعلی کا رشتہ دار بتا یا جا تا ہے ۔