اصغر خان کیس کی تحقیقات ایف آئی اے سے کرانے کی بجائے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے، ایف آئی اے حکومتی ادارہ ہے ، پیپلز پارٹی کی حکومت ایف آئی اے کی تحقیقات پر اثر انداز ہو سکتی ہے ،بے نظیر کے اپنے والد کے نعرہ روٹی کپڑا او رمکان سے ہٹنے پر ہم نے پیپلز پارٹی سے علیحدگی اختیار کی،پیپلز پارٹی اپنے مخالفین کیخلاف انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے،دوہرا بلدیاتی نظام سندھ کے خلاف سازش ہے ،سندھ کی دھرتی کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں ،نیشنل پیپلز پارٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی مرتضیٰ خان جتوئی کا پی ایس 21 کے انتخابی جلسہ سے خطاب

منگل 23 اکتوبر 2012 21:55

نوشہرو فیروز(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔23اکتوبر۔ 2012ء) نیشنل پیپلز پارٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی مرتضیٰ خان جتوئی نے کہا ہے کہ اصغر خان کیس کی تحقیقات ایف آئی اے سے کرانے کی بجائے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے، ایف آئی اے حکومت کا ادارہ ہے اور پیپلز پارٹی کی حکومت ایف آئی اے کی تحقیقات پر اثر انداز ہو سکتی ہے ،بے نظیر کے اپنے والد کے نعرہ روٹی کپڑا او رمکان سے ہٹنے پر ہم نے پیپلز پارٹی سے علیحدگی اختیار کی،پیپلز پارٹی اپنے مخالفین کیخلاف انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے،دوہرا بلدیاتی نظام سندھ کے خلاف سازش ہے ،سندھ کی دھرتی کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں ۔

وہ منگل کویہاں لودھی ہاؤس محراب پور میں پی ایس 21 کے انتخابی جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ مرتضیٰ جتوئی کے والد سابق نگران وزیراعظم غلام مصطفیٰ جتوئی پر بھی 50لاکھ روپے لینے کا الزام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل پیپلز پارٹی کے سربراہ غلام مصطفی خان جتوئی مرحوم نے شرافت ایمانداری اور شرافت کی سیاست کر کے عوام اور ضلع نوشہرو فیروز ، ضلع نواب شاہ کے عوام کی بلا امتیاز خدمت کی اور قیام پاکستان سے لے کر اب تک ہمارے خاندانی اثاثوں میں اضافہ کی بجائے کمی ہوئی ہے لیکن کچھ لوگ مختصر عرصہ میں کرپشن کر کے اربوں پتی بن گئے اسی لئے قیام پاکستان سے لے کر موجودہ دور تک کے سیاستدانوں کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو عظیم لیڈر تھے انہوں نے پیپلز پارٹی کے قیام کے ساتھ روٹی کپڑا او رمکان کا نعرہ دیا لیکن شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اپنے والد کے نظریات سے ہٹ گئی جس پر ہم نے ان سے علیحدگی اختیار کی اور موجودہ پی پی پی اپنے مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیاں کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے پی ایس 21 کے امیدوار سید ابرار علی شاہ سابق ناظم بہلانی ملک شاہد اور دیگر ہمدردیوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں پابندی کے باوجود افسران کے تبادلے ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دوہرا بلدیاتی نظام سندھ کے خلاف سازش ہے اور پی پی پی اگر بلدیاتی بل واپس لیتی ہے تو وہ پی ایس 21 کے امیدوار کو پی پی پی کے امیدوار کے حق میں دستبردار کردیں گے اور ہم سندھ کی دھرتی کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کیونکہ سندھ ہے تو پاکستان ہے اور پی ایس 21 کی صوبائی نشست پر پورے پاکستان کی نظریں لگی ہوئی ہیں اور پیپلز پارٹی سرکاری مشینری کے زریعے یہ سیٹ حاصل کرنا چاہتی ہے اور الیکشن کمیشن اس حلقے میں سرکاری مشینری کے استعمال کا نوٹس لیں۔

اس موقع پر پی ایس 21 کے امیدوار سید ابرار علی شاہ نے کہاکہ میرے ہمدردوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں او رپی پی پی قیادت مجھ پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ اس موقع پر ممبر سندھ اسمبلی مسرور خان جتوئی ، این پی پی سنٹرل ایگزیکٹو کے ممبر فاروق احمد خان لودھی ، سابق ضلع ناظم عاقب خان جتوئی ، این پی پی کے رہنما عبدالستار چانڈیو نے بھی خطاب کیا۔