ایران خلیجی فضاء میں امریکی ڈرون طیارے کو نشانہ بنانے سے احتراز کرے‘امریکہ

یکم نومبر کو بغیر پائلٹ طیارہ عالمی سمندری حدود کی معمول کی نگرانی کی پرواز پر تھا ، اسے ایران کے دو جنگی جہازوں نے گھیرے میں لینے کی کوشش کی، ایرانی طیاروں سے ڈرون طیارے پر فائرنگ کی گئی، ایرانی حکومت کو آگاہ کر دیا ہے کہ خلیج میں عالمی سمندری حدود کی نگرانی کے لیے ہمارے مشن جاری رہیں گے، علاقائی سلامتی کے لیے امریکی جہازوں کی سمندری فضاء میں پروازیں بنیادی ذمہ داری ہے، ایران ہمارے طیاروں کو نشانہ بنانے کی حماقت نہ کرے، ہمارے سامنے کئی آپشن ہیں، خطے میں ہم اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے عسکری اور سفارتی دونوں آپشن استعمال کریں گے۔ امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جارج لٹل کا بیان

جمعہ 9 نومبر 2012 13:36

ایران خلیجی فضاء میں امریکی ڈرون طیارے کو نشانہ بنانے سے احتراز کرے‘امریکہ
واشنگٹن (اُردوپوائنٹ تازہ ترین۔ آئی این پی، 11 نومبر 2012 ) امریکہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی جہازوں نے اس کے بغیر پائلٹ کے ڈرون طیارے کو خلیج عرب کی عالمی فضائی حدود میں گھیر کر تباہ کرنے کی کوشش کی تھی تاہم طیارہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جارج لٹل نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ یکم نومبر کو امر یکہ کا ایک بغیر پائلٹ طیارہ عالمی سمندری حدود کی معمول کی نگرانی کی پرواز پر تھا کہ اسے ایران کے دو جنگی جہازوں نے گھیرے میں لینے کی کوشش کی۔

ایرانی طیاروں سے ڈرون طیارے پر فائرنگ بھی کی گئی تاہم وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گیا اور بہ حفاظت اپنے اڈے پر اتر گیا تھا۔ترجمان نے مزید کہا کہ خلیج عرب کی عالمی فضائی حدود میں ایرانی ساحل سے تقریباً 100 کلو میٹر دور ہمارے ایک ڈرون طیارے کو ایران کے دو سوخوی 25 طرز کے جنگی جہازوں نے فائرنگ کر کے تباہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

(جاری ہے)

پینٹاگان کے ترجمان نے بتایا کہ انہوں نے ایرانی حکومت کو آگاہ کر دیا ہے کہ خلیج میں عالمی سمندری حدود کی نگرانی کے لیے ہمارے مشن جاری رہیں گے کیونکہ علاقائی سلامتی کے لیے امریکی جہازوں کی سمندری فضاء میں پروازیں ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔

ایران ہمارے طیاروں کو نشانہ بنانے کی حماقت نہ کرے۔جارج لٹل نے کہا ہے کہ ہمارے سامنے کئی آپشن ہیں۔ خطے میں ہم اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے عسکری اور سفارتی دونوں آپشن استعمال کریں گے۔ ضرورت پڑنے پر خطرہ بننے والے ملکوں کے جنگی جہازوں کے خلاف فوجی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :