Live Updates

مفکر پاکستان وشاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کایوم ولادت بھر پور اندازمیں منایا گیا۔ مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی ،بحریہ کے دستے نے پوزیشن سنبھالی ، رینجرز کا دستہ روایتی انداز میں مزار سے رخصت ۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی مزارپرحاضری، اقبال میوزیم لاہور میں نادر اشیاء کی خصوصی نمائش ،اقبال منزل سیالکوٹ میں کیک کاٹاگیا

جمعہ 9 نومبر 2012 17:58

مفکر پاکستان وشاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کایوم ولادت بھر پور ..
لاہور/سیالکوٹ /اسلام آباد (اُردوپوائنٹ تازہ ترین۔ آئی این پی، 11 نومبر 2012) مفکر پاکستان ، حکیم الامت ، شاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کا 135واں یوم ولادت 9نومبر کو ملک بھر میں بھر پور اندازمیں منایا گیا ،اس موقع پر فلسفی شاعر زبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا ۔ صبح ساڑھے سات بجے کے وقت لاہور میں مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب ہوئی۔ پاکستان نیوی کے دستے نے مزار اقبال کے چاروں کونوں میں اپنی پوزیشن سنبھالی جبکہ پاک رینجرز کا دستہ روایتی انداز میں مزار سے رخصت ہوا۔

روایتی اعزازی گارڈ کی تبدیلی کے بعد ا سٹیشن کمانڈر (نیوی) لاہورکموڈو ر اکبر نقی نے چیف آف دی نیول اسٹاف اور پاکستان نیوی کے آفیسرز اور سی پی او/سیلرز کی جانب سے مزار اقبال پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ پڑھی۔

(جاری ہے)

مزار اقبال پر منعقدہ تقریبات میں اعلیٰ سول عہدیداران ، سکول کے بچوں اور شہریوں کی ایک کثیر تعداد شریک ہوئی جو عظیم فلاسفراور شاعرکو اُ ن کے یوم پیدائش پر خراج تحسین پیش کرنے کے لئے مزار اقبال پر حاضر ہوئے تھے۔

اکبرنقی نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ پڑھی۔پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں محمد شہباز شریف نے بھی فلسفی شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری دی۔ انہوں نے فاتحہ پڑھی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔انہوں نے مسلمانوں کے عظیم مفکر کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ اقبال میوزیم لاہور میں کتابوں اور نادر اشیاء کی خصوصی نمائش ہو ئی۔

سنیما گھروں میں اقبال کی زندگی پر دستاویزی فلمیں دکھائی گئیں۔لاہور کی اقبال اکیڈیمی نے کتابوں کی ایک نمائش کا اہتمام کیا ۔مختلف سماجی ، ثقافتی اور سیاسی تنظیموں نے علامہ اقبال کے فلسفے ، انکی زندگی اور خدمات کو اجاگر کرنے کیلئے خصوصی پروگرام ترتیب دئیے تاکہ جنوبی ایشیا کے مسلمانو ں میں ان کے بارے میں آگاہی پیدا کی جائے۔ یوم اقبال کے موقع پراقبال منزل سیالکوٹ میں کیک کاٹاگیااس موقع پرمنعقدہ تقریب میں تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی تاہم کوئی سیاسی رہنماء یاحکومتی عہدیدارتقریب میں شریک نہ ہواجس پرلوگوں نے افسوس کااظہارکیا۔

واضح رہے کہ علامہ اقبال9نومبر1877 کو پیدا ہوئے تھے وہ بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ انگریزی میں ایک نثری کتاب بھی تحریر کی۔

علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی سمجھا جاتا ہے۔بحیثیت سیاستدان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے جو انہوں نے 1930میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔ یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ اسی وجہ سے علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی خالق سمجھا جاتا ہے۔ گو کہ انہوں نے اس نئے ملک کے قیام کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن انہیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔

برصغیر کے مسلمانوں کو نظریہ پاکستان دینے کے علاوہ علامہ اقبال نے مذہب کے حقیقی پیغام اور جذبے کے ساتھ اسلام کے تصور کو اجاگر کیا۔انہوں نے تمام فرسودہ خیالات کو بڑی جراتمندی سے چیلنج کیا اور اسلام کے حقیقی پیغام کو اجاگر کیا۔ اقبال کے اسلام کے پیغام کو سمجھنے کی آج پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ان کے تصور کے مطابق ان انتہاپسندوں نے اسلام کا غلط استعمال کیا ہے جو اپنے سیاسی اور نظریاتی مقاصد کیلئے مذہب کو لوگوں پر طاقت کے ذریعے مسلط کرنا چاہتے ہیں۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات