سندھ کی جیلوں میں طالبان قیدیوں کی موجودگی یقینا سیکیورٹی رسک ہے، سیکورٹی بہتربنانے کے احکامات دے دیے، سندھ کے وزیر جیل خا نہ جات منظور وسان کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 1 دسمبر 2012 16:19

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔1دسمبر 2012ء) سندھ کے وزیر جیل خا نہ جات منظور وسان نے کہا ہے کہ سندھ کی جیلوں میں طالبان قیدیوں کی موجودگی یقینا سیکیورٹی رسک ہے ،طالبان جو کراچی جیل میں تھے وہ مجھ سے پہلے حیدرآباد منتقل ہو چکے تھے سیکورٹی مزید بہتربنانے کے احکامات دے دیے ہیں۔وہ ہفتہ کویہاں سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک 13800 سندھ کی جیلوں میں میں قیدی ہیں اور صوبے بھر میں 26 جیل ہیں تو ہماری کوشش ہے کہ سیکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جائے اور جیل مینوئل میں بھی تبدیلی لائی جائے اس سلسلے میں ماہ نومبر میں ہی کچھ حد تک بہتری آچکی ہے، پی پی پی کا منشور رہا ہے کہ جیلوں میں قیدیوں کی اصلاح اور تربیت کی جائے تا کہ قیدیوں کی تیار کردہ زیادہ زیادہ اشیاء برآمد کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایف سی پہلے کی جو ہے اس میں تجویز دی ہے کہ وہاں کی بھی ہو اور ہماری اپنی بھی سیکیورٹی ہونی چاہیے۔ شہباز شریف کی جیل سے رہائی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پیرول پر اکثر قیدی چھوڑے جا تے ہیں 97 کے بعد 2003 اور 2005 میں پییرول پر قیدی چھوڑے گئے میں خود قیدی تھا تب بھی میرے والد کے انتقال پر پیر ول پر مجھے رہا کیا گیا تھا 24 گھنٹوں کے لیے پھر واپس لے لیا گیا، مگر 35 ایسے قیدی ہیں جو واپس نہیں آئے، ان کی سیاسی وابستگیوں کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

قیدیوں کی واپسی کے لیئے پولیس کو لکھ دیا ہے کہ وہ قیدی ہمیں واپس کرو اور یہ پولیس کا کام ہے کہ جب وہ گرفتار کریں۔ کالا باغ ڈیم پاکستان پیپلز پارٹی کی زندگی اور موت کا سوال ہے نہ ہم نے پہلے بننے دیا نہ اب بننے دیں گے جبکہ قومپرستوں اور فنکشنل لیگ نے گذشتہ ادوار میں سی سی آئی کے اجلاس میں کالاباغ ڈیم پر اتفاق رائے دی تھی مگر ہماری حکومت میں ہمیشہ یکجہ ہو کر مخالفت کرتے ہیں۔ ہائی کورٹ کو فیصلہ نہیں دینا چاہیے تھا، آرٹیکل 154 کے تحت انہوں نے حوالہ دیا ہے لیکن ہمارہ وضع مئوقف ہے ہم ڈیم نہیں بننے دیں گے اور 6 تاریخ کے اجلاس میں قرارداد پی?ش کریں گے۔ انتخآبات میں ہم ہی جیتیں گے اس کو خواب نہ سمجھا جائے۔