ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے اربوں روپے مالیت کے برآمدی آرڈرز خطرے میں پڑ گئے، ہڑتال سے ملک قیمتی زرمبادلہ سے محروم ہوگیا،چیئرمین پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اصغر علی کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 12 دسمبر 2012 20:45

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔12دسمبر۔ 2012ء) پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اصغر علی اور وائس چیئرمین محمد آصف نے کہا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے اربوں روپے مالیت کے برآمدی آرڈرز خطرے میں پڑ گئے ہیں جبکہ ہڑتال کے باعث صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں محدود ہونے سے برآمدی سیکٹر کو دس دنوں میں30 ارب روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اخباری نمائندگان سے ملاقات میں کہی۔انھوں نے گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کو معیشت کیلئے انتہائی نقصان دہ قرار د یتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے جہاں برآمدکنندگان کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے وہیں ملک بھی قیمتی زرمبادلہ سے محروم ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ہڑتال کے باعث برآمدی سامان سے بھرے تقریباً دس ہزار کنٹینرز اس وقت مختلف شاہراہوں پر کھڑے ہیں اور ان میں موجود سامان خراب ہو رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ کنٹینرز کی بروقت ترسیل نہ ہونے سے کرسمس سیزن کیلئے برآمدی آرڈرز کی تکمیل ناممکن ہو چکی ہے جس سے ناصرف بھاری نقصان کا خطرہ ہے بلکہ عالمی مارکیٹ میں ملکی تشخص بھی خراب ہو رہا ہے۔انھوں نے واضع کیا کہ برآمدی مال کی ہوائی ترسیل پر اخراجات کی زائد شرح کی وجہ سے سمندری راستے کو تجارت کیلئے فوقیت دی جاتی ہے مگر ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے بحری راستے سے بھی سامان کی ترسیل ناممکن ہو چکی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال دسویں روز میں داخل ہونے کے باوجود ابھی تک ارباب اختیار کی طرف سے کسی قسم کے اقدامات کا نا ہونا حکومتی عدم دلچسپی کا واضح ثبوت ہے۔اصغر علی نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت پہلے ہی بجلی اور گیس کی قلت کے باعث مشکلات کا شکار ہے اور پیداواری عمل کم ہوکر صرف 30 فیصد ہو چکا ہے۔انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی تجارت میں وقت کو خاص اہمیت حاصل ہے اور برآمدی سامان کی بروقت عدم ترسیل جہاں بھاری نقصان کا باعث بنتی ہے وہیں عالمی مارکیٹ میں ملک کی نیک نامی بھی متاثر ہوتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ غیر ملکی خریدار پاکستان کو چھوڑ کر دوسرے ممالک سے تجارتی روابط استوار کر رہے ہیں اور ملکی برآمدات میں کمی ہو رہی ہے۔پی ٹی ای اے کے چیئرمین نے سوئی گیس حکام کی جانب سے فیصل آباد ریجن کی صنعتوں کو دیگر ریجنز کے مقابلے میں زیادہ لوڈ شیڈنگ کے شیڈول پر بھی شدید تنقید کی اور اسے ایک امتیازی عمل قرار دیا۔