سکھر،ضلعی انتظامیہ کی خاموشی ، بھاری رشوت کے عیوض بندروال کے خالی پلاٹ گڈز ٹرانسپورٹ کمپنیوں کوکرائے پر دے دئیے گئے

اتوار 30 دسمبر 2012 20:59

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔30دسمبر۔ 2012ء)ضلعی انتظامیہ کی خاموشی ، بھاری رشوت کے عیوض بندروال کے خالی پلاٹ گڈز ٹرانسپورٹ کمپنیوں کا کرائے پر دے دئے ، دن کے وقت شہر میں بڑی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی کے باوجودبڑی گاڑیوں کی آمد رفت کا سلسلہ جاری ، ٹریفک مسائل میں بے پناہ اضافہ ، تفصیلات کے مطابق سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر ضلعی انتظامیہ کی مکمل خاموشی کے سبب دن کے اوقات میں بڑی گاڑیوں کو داخلہ شروع ہو گیا جس کے باعث شہر میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئے ہیں انتظامیہ نے سکھر شہر میں موجودٹرانسپورٹ کمپنیوں کی جانب سے دوسرے شہروں سے آنے والی بڑی گاڑیوں پر دن کے اوقات کار میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی جس کے باعث ٹریفک کے مسائل میں کچھ بہتری نظر آئی مگر پولیس اور انتظامیہ کے کرپشن میں ملوث افسران کی جانب سے رشوت کے عیوض مسلسل خاموشی نے گڈز ٹرانسپورٹروں کے حوصلے بلند کر دیئے اور یوں ٹرانسپورٹروں کی من مانیاں عروج پر پہنچنا شروع ہو گئی اور دن کے اوقات میں رشوت کے عیوض بڑی گاڑیوں کی شہر میں آمد کا سلسلہ شروع کر دیا گیاہے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے بندر وال کے خالی پلاٹ اور روڑ بھی گڈز ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو کرائے پر دے رکھے ہیں جن سے ان کو بھاری رقم کی آمد ہوتی ہے بندر وال کے قریب ٹرانسپورٹر وں کی جانب سے دن کے اوقات میں کاروبار کی آمد رفت کیلئے بڑی گاڑیوں کی وجہ سے سکھر کا ٹریفک نظام بہتر ہونے سے قبل ہی مسائل سے دوچارہو جاتا ہے واضع رہے کہ شہر میں بڑی گاڑیاں کے داخلے کے بعدچھوٹی گاڑیوں کی آمد رفت مکمل مفلوج ہو جاتی ہے شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سکھر شہر میں بڑی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کی جائے اور شہریوں کو مزید ٹریفک جیسے مسائل سے نجات دلائی جائے ۔