سکھر، بارش متاثرین کی ساڑھے پانچ کروڑ روپے کی امدادی رقم جن کھا گئے، بارش متاثرین تاحال امدادی رقم سے محروم ، سروے مکمل ہونے کے بعد حکومت کی متاثرین کو امداد رقم فراہم نہیں کی جا سکی ،بارش متاثرین بے یار ومددگار ساڑھے پانچ کروڑ امداد کھانے والے جن کو تلاش کرنے نکل پڑے

اتوار 30 دسمبر 2012 20:59

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔30دسمبر۔ 2012ء) حکومت کی جانب سے بارش متاثرین کو ساڑھے پانچ کروڑ روپے کی امدادی رقم جن کھا گئے ، بارش متاثرین تاحال امدادی رقم سے محروم ، سروے مکمل ہونے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے متاثرین کو امداد رقم فراہم نہیں کی جا سکی ،بارش متاثرین بے یار ومددگار ساڑھے پانچ کروڑ امداد کھانے والے جن کو تلاش کرنے نکل پڑے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں ہونی والی تباہ کن بارشوں نے جہاں سندھ کے دیگر اضلاع میں تباہی مچائی ویہی سندھ کے تیسرے بڑے تجارتی شہر سکھر کو بھی اپنیتباہی کی لپٹ میں لے لیا تباہ کن بارش کے باعث سکھرکے مختلف علاقوں میں ہزاروں افراداپنے آشیانوں کی چھتیں اور دیگر قیمتی سامان کھو بیٹھے تھے حکومت کی جانب سے بارش متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنے کے دعوے صرف بیان تک ہی محدود رہے اور سکھر کے پبلک اسکول میں بارش متاثرین کو امدادی رقم کے بجائے راشن بیگ فراہم کر کے بارش متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کرتے ہوئے مزید امداد کی یقین دہانی کرائی گئی مگر سکھر کیساتھ حکمرانوں کی ناانصافیاں اور سکھر کے منتخب نمائندوں کی بے حسی کے باعث متاثرین کیلئیکچھ نہیں کیا جا سکا ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے آج دو وقت کی روٹی کھانا مشکل ہوں ایسے حالت میں اپنے آشیانے کو بنانا انتہائی مشکل ہوتا ہے اندرون سندھ حکومت کی جانب سے متاثرین کی مدد کے لئے خیمے ، کھانا پینا و دیگر بنیادی سہولتیں فراہم کر رہی ہے جو قابل دید ہے مگر متاثرین اپنے آشیانوں کی تعمیر کے لئے امداد رقم کے منتظر ہیں کے جلد انہیں امدادی رقم ملے تو وہ اپنے آشیانے تعمیر کر یں دوسری جانب حکومت کی جانب سے متاثرین کو فوری امداد کے سلسلے میں متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے ازالے کیلئے کیا جانے والا سروے بھی مکمل ہوئیچارماہ گذر چکا ہے مگر تاہم حکومت کی جانب سے سکھر اور اس کے گرد نواح کے متاثرین میں کسی بھی متاثرہ افراد کو گھر کی تعمیر،یا مرمتی کام کی مدد میں امدادی رقم فراہم نہیں کی گئی ہے امدادی رقم کے منتظر متاثرین کھلے آسمان کے نیچے بے یار و مددگار اپنے معصوم بچوں کا پیٹ بھرنے کے لئے محنت مزدوری کر کے اپنے گھر کی کفالت کر رہے ہیں اور آس لگائے بیٹھے ہیں کب امدادی رقم ملے اور وہ اپنی چھتیں اور مکانات تعمیر کرائیں گذشتہ روزوزیراعلیٰ سندھ کے مشیر حلیم عادل شیخ کی جانب سے بارش متاثرین پر ساڑھے پانچ کروڑ روپے خرچ کئے جانے والے بیان پر سکھر کے متاثرین نے ساڑھے پانچ کروڑ پر کھانے والے جن کو ڈھونڈنا شروع کر دیا ہے تاکہ وہ اپنے گھروں اور چھتوں کی تعمیر کیلئے اس جن سے کچھ امداد حاصل کر سکے سکھر اور اس کے گرد نواح کے بارش متاثرین نے چیف جسٹس آف پاکستان ، صدر پاکستان آصف علی زرداری ،وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے دیگر متاثرہ اضلاع کی طرح سکھر کے متاثرین کو جلد امدادی رقم فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے آشیانے کو دوبارہ آباد کرسکے ۔

متعلقہ عنوان :