پرانے زمانے میں سائنس نے اتنی ترقی نہیں کی، خسرہ کی بیماری پر کنٹرول کرنے کیلئے پہلے سے ویکسین کردی جاتی تھی ، محکمہ صحت سندھ کے سیکرٹری کو خسرہ کے متعلق کہا تو انہوں نے توجہ نہیں دی اور جب اب خسرہ کی بیماری پھیل گئی ہے تو سیکرٹری صاحب کہہ رہے ہیں کہ ویکسینیشن کا عمل جاری ہے، اب کیا فائدہ،وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا تقریب سے خطاب

اتوار 30 دسمبر 2012 23:02

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔30دسمبر۔ 2012ء) وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پرانے زمانے میں سائنس نے اتنی ترقی نہیں کی تھی، اس کے باوجود بھی خسرہ کی بیماری پر کنٹرول کرنے کیلئے پہلے سے ویکسین کردی جاتی تھی ،میں نے محکمہ صحت سندھ کے سیکرٹری کو خسرہ کے متعلق کہا تو انہوں نے توجہ نہیں دی اور جب اب خسرہ کی بیماری پھیل گئی ہے تو سیکرٹری صاحب کہہ رہے ہیں کہ ویکسینیشن کا عمل جاری ہے، مگر اب کیا فائدہ ۔

وہ خیرپور میں لمس میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی کوتاہیاں حکومت کے گلے پڑ رہی ہیں سندھ میں نا تو دوائیوں کی کمی ہے اور نا ڈاکٹروں کی پر ڈاکٹروں کی اہلیت اور صلاحیت کی کمی کے باعث خسرہ کی بیماری پیدا ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ سول اسپتال خیرپورکی نئی تعمیر ہونے والی عمارت کے 8بلاکوں میں سے صرف تین بلاک اب تک تیار ہوئے ہیں جس کی نگرانی بھی بہتر طور پر نہیں کی جارہی ہے صوبے میں صحت کے جدید منصوبوں کیلئے 14ارب روپے مختص کئے گئے ہیں خواتین کوبہتر تعلیم دلانے کیلئے فیصلے کئے گئے ہیں صوبے میں خسرے کی بیماری پر قابو پانے کیلئے سخت اقدامات کئے گئے ہیں متاثرہ علائقوں میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں خیرپور میڈیکل کا لج میں4اضلاع نوشہروزفیروز،جیکب آباد،کشمور اور خیرپور کے طلباء تعلیم حاصل کرینگے انہوں نے کہا کہ خیرپور میڈیکل کالج لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے زیر نگرانی چلے گا اور کالج میں ماہر پروفیسر مقرر کئے جائینگے انہوں نے کہا کہ خیرپور میڈیکل کالج اندورون سندھ میں صحت کی سہولیات کی کمی پوری کرنے کیلئے قائم کیا جارہا ہے اس موقع پر لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے وائیس چانسلر مشہورد عالم ،سیکریٹری صحت آفتاب کھتری ،کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :