سکھر،خسرے سے دو لاکھ بچوں کی زندگیوں کو خطرہ لا حق، ویکسینٹروں نے خسرے سے بچاوٴ کیلئے جا ری مہم کیلئے فنڈز جاری نہ کرنے کے خلاف خسرہ مہم کا با ئیکاٹ کر دیا ، احتجاجی مظاہرہ

اتوار 6 جنوری 2013 17:51

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔6جنوری۔ 2013ء) سکھر ضلع میں خسرے سے دو لاکھ بچوں کی زندگیوں کو خطرہ لا حق ہو گیا ویکسینٹروں نے خسرے سے بچاےو کیلئے جا ری مہم کیلئے فنڈز جاری نہ کرنے کے خلاف خسرہ مہم کا با ئیکاٹ کر دیا ، سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیاویکسینیٹرز نے ہنگامی بنیادوں پر شروع کی جانے والی ویکسینیسن مہم کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیااور محکمہ صحت کے حکام کے خلاف نعرے بازی کی مظاہرین کی قیادت ویکسینیٹرز ویلفیر ایسوسی سندھ کے جنرل سیکریٹری خدا بخش نے کی اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ خسرے سے بچاؤ کیلئے محکمہ صحت کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر ویکسینیسن مہم تو شروع کردی گئی مگر ابھی تک اس مہم کیلئے فنڈز جاری نہیں کیے گئے ہیں جس کے باعث ویکسینیٹرز ٹیموں کو دور دراز کے علاقوں میں جانے کیلئے نہ تو گاڑیاں دستیاب ہیں اور نہ ہی پیٹرول جب کہ ویکسینیٹرز دیگر بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں اور اب تک دودراز علاقوں میں جا کر انہوں نے بچوں کی جو ویکسی نیشن کی ہے وہ اپنی مدد آپ کے تحت کی ہے مگر اب ان کے پاس وسائل نہیں کہ وہ ان علاقوں میں جا کر ویکسی نیشن کر سکیں اس حوا لے سے انہوں نے ڈی ایچ او سکھر سے بھی ملا قات کی ہے مگر ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس بھی فنڈز نہیں ہیں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ کل سے سینٹڑوں میں سیاہ پٹیاں با ندھ کر بیٹھیں گے مگر ویکسی نیشن نہیں کریں گے واضح رہے کہ صرف سکھر ضلع میں ساڑھے تین لاکھ بچوں کو ویکسینیسن کی جانی تھی جس میں ابھی تک ڈیڑھ لاکھ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگے ہیں جبکہ باقی دو لاکھ بچے حفاظتی ٹیکوں سے محروم اور ان کی زندگی خطرے میں ہے گزشتہ روز وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ویکسینٹرز کے تمام تحفظات دور کردئیے جائیں تاکہ وہ مہم کا بائیکاٹ نہ کریں۔

متعلقہ عنوان :