سکھر،پسند کی شادی کرنے والا جوڑے کو جان کا خطرہ تحفظ کیلئے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گیا

منگل 22 جنوری 2013 19:40

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔22جنوری۔2013ء) ایک ماہ قبل پسند کی شادی کرنے والا جوڑے کو جان کا خطرہ تحفظ کیلئے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گیا سندھ ہائی کورٹ میں تحفظ کیلئے اپنے وکیل کی معرفت پٹیشن داخل کرنے والے پنو عاقل کے علاقے مبارک پور کے علاقہ مکین پسند کی شادی کرنے والے جوڑے مسمات ثریا ولد عبدالرزاق مہتم نے اپنے شوہر عبدالحمید ولد علی مدد مہتم کے ہمراہ سندھ ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے اور ہم نے ساتھ دسمبر 2012کو گھر سے بھاگ کر شادی کر لی جس پر ہمارے رشتے دار ہماری جان کے دشمن بن گئے ہیں اور انہوں نے ہمیں جان سے مارنے کیلئے تین بار ہمارے گھر پر حملہ بھی کیا مگر ہم لوگ معجزانہ طور پر محفوظ رہے مسمات ثریا نے بتایا کہ میرے رشتے دار وں نے مجھے شادی سے چار ماہ قبل زبردستی اغواہ کر لیا تھا اور مجھے سخت تشدد کا نشانہ بنایا تھا معززین کی مداخلت پر رہائی ملی اب میں نے اپنی پسند سے عبدالحمید کیساتھ شادی کی تو میرے رشتے دار خالد ، علی مدد عرف مدو، شمہیر، خالق و دیگر نے مجھے اور میرے شوہر کو جانن سے مارنے کی کوشش کی جس کی اطلاع متعلقہ تھانے کو دی مگر پولیس ہمیں تحفظ فراہم کرنے کے بجائے ان کی سرپرستی کر رہی ہے جس پر ہم نے تحفظ کیلئے ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی عدالت عالیہ نے تحفظ کے احکامات دیئے مگر پولیس ہمیں تحفظ فراہم نہیں کر رہی ہے انہوں نے اعلیٰ حکام و دیگر سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں جان کو خطرہ ہے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :