کارگل پر آزاد ، خودمختار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ، کارگل کا ڈرامہ نوازشریف حکومت کو گرانے کیلئے واجپائی کی لاہور آمد کے بعد شروع کیا گیا ، مشرف نے نوازشریف کو مکمل لاعلم رکھا آپریشن شروع کر کے کان میں کہا کہ جنگ بند کرائیں ورنہ بڑی سبکی ہو گی ،کولمبو جہاز کا اغواء محض طوطا مینا کی کہانی ہے ، مشرف کو اس وقت عہدے سے نہ ہٹانا غلطی تھی،مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین راجہ ظفرالحق کی پنجاب ہاؤس میں سینیٹر اسحاق ڈار اور ظفر علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 1 فروری 2013 21:55

کارگل پر آزاد ، خودمختار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ، کارگل کا ڈرامہ نوازشریف ..
{#EVENT_IMAGE_1#}اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔1فروری۔ 2013ء) مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ کارگل پر آزاد ، خودمختار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے ، کارگل کا ڈرامہ نوازشریف حکومت کو گرانے کیلئے واجپائی کی لاہور آمد کے بعد شروع کیا گیا ، مشرف نے نوازشریف کو مکمل لاعلم رکھا اور بعد میں ان کے کان میں کہا کہ جنگ بند کرائیں ورنہ بڑی سبکی ہو گی ،کولمبو جہاز کا اغواء محض طوطا مینا کی کہانی ہے ، مشرف کو اس وقت عہدے سے نہ ہٹانا غلطی تھی ۔

وہ جمعہ کی شام پنجاب ہاؤس میں سینیٹر اسحاق ڈار اور ظفر علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ جنرل شاہد عزیز نے کارگل کے حوالے سے جوانکشافات کیے ہیں ان میں میرا نام لیا ہے ،ان کاکہناتھا کہ اس وقت سویلین حکومت کارگل سے پیچھے ہٹ گئی تھی ، میں نے پہلے بھی ان باتوں کی تردید کی ہے اور بتایا ہے کہ حقائق چھپائے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ظفرالحق نے کہا کہ کارگل کا ایشواس لئے بنایا گیا تھا کہ 2000 کے سینٹ الیکشن میں کہیں نوازشریف کو دو تہائی اکثریت نہ مل جائے ، سیکرٹری دفاع مرحوم افتخاراحمدنے وزیراعظم نوازشریف کو بتایا کہ کارگل کارروائی ہمارے علم میں لائے بغیر کی گئی ہے ، جنرل مجید ملک نے بھی لا علمی کا اظہار کیا ، نوازشریف نے اس وقت پرویز مشرف کو فون کیا اور کہا کہ کارگل میں کیا ہورہا ہے ؟ مشرف نے کہا کہ اگر آپ کہیں تو ہم اپنی پوزیشن پر واپس آسکتے ہیں ، نواز شریف نے کہا کہ جو ہوا اچھا نہیں ہوا ہے ، عالمی برادری میں بدنامی ہورہی ہے ، پرویز مشرف کا موقف تھا کہ ہم کارگل سیاچن تک آنیوالی دو بھارتی سپلائی لائن کاٹ دینا چاہتے ہیں ، پاک بحریہ اور پاک فضائیہ بھی لا علم تھی ، وزیر امور کشمیر مجید ملک نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا ، کارگل جنگ سویلین حکومت پر قبضے کی سازش تھی ، ملک کے چیف ایگزیکٹو کو لا علم رکھ کر جنگ چھیڑ دینا سمجھ سے بالا تر تھا ، مشرف نے وزیراعظم کو بریفنگ دی اور بتایا کہ بھارت نے کچھ چوکیوں پر قبضہ کرلیا ہے ، میاں نوازشریف نے اس پر حیرت کا اظہار کیا ، مشرف نے نوازشریف کو علیحدگی میں کہا کہ کسی کو کہہ کر جنگ بند کرائیں ورنہ بڑی سبکی ہو گی ، میاں صاحب نے کہا کہ آپ نے ہمیں کس دلدل میں ڈال دیا ہے جب نوازشریف امریکہ جانے لگے تو لاہور ایئرپورٹ پر مشرف نے انہیں کہا کہ جو بھی ہو آپ نے جنگ بندی کرانی ہے ،مشرف نے سارا ملبہ جہادیوں پر ڈال دیا ، جہادیوں نے کہا کہ ہم تو کارگل پر جانے کا سوچ بھی نہیں سکتے ، مشرف آج غلط بیان کررہا ہے کہ اس وقت وہ اچھی پوزیشن پر تھے ، کولمبو سے آنیوالے جہاز کو اغواء کرنے کی بات محض طوطا مینا کی کہانی ہے ، انہوں نے کہاکہ یہ سارا کھیل واجپائی کے لاہور آنے کے بعد شروع کیا گیا ، کارگل پرجوڈیشل کمیشن کا مطالبہ ہم نے بہت پہلے کردیا تھا ، اس مطالبے میں شجاعت ، قصوری بھی شامل تھے ۔

ایک سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں طے ہوا تھا کہ کارگل پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے گا ، ظفرالحق نے کہا کہ مشرف کو کارگل کے فوراً بعد ہٹا دینا چاہیے تھا ، اسحاق ڈار نے کہا کہ حالت جنگ میں ہم آرمی چیف کو تبدیل نہیں کرسکتے تھے ، ظفر الحق نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن مضبوط اورفعال ہونا چاہیے تھا ، ہم اپنے اقتدار میں ضرور حقائق کمیشن بنائیں گے ۔