سکھر،سانحہ کوئٹہ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اوردیگر شیعہ تنظیموں کے کا رکنان کا دھرنا ، نوحہ خوانی، ٹا ئر نذر آتش ،سندھ پنجاب اور بلو چستان کے درمیان ٹریفک کی آمدو رفت معطل ، بائی پاس پرگا ڑیوں کی لمبی قطا ریں لگ گئیں ، مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا

پیر 18 فروری 2013 21:47

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔18فروری۔2013ء) سکھر کے قریب ببرلوء با ئی پاس پرسانحہ کوئٹہ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور دیگر شیعہ تنظیموں کے سینکڑوں مر د و خواتین کا رکنان کا دھرنا ، نوحہ خوانی و ٹا ئر نذر آتش ،سندھ پنجاب اور بلو چستان کے درمیان ٹریفک کی آمدو رفت معطل ، بائی پاس پرگا ڑیوں کی لمبی قطا ریں لگ گئیں ، مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا ، کو ئٹہ واقعہ کے خلاف سکھر کی مختلف شیعہ تنظیموں کاتعزیتی اجلاس سکھر میں ہوا جس میں کو ئٹہ واقعہ کی مذمت کی گئی اور بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین ، شیعہ ایکشن کمیٹی و دیگر شیعہ تنظیموں کے سینکڑوں کا رکنوں جن میں بچے و خوا تین کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی نے سکھر کے قریب ببر لوء کے مقام پر با ئی پاس پر ٹا ئر نذر آتش کر کے روڈ بلاک کر کے سینہ کوبی ، اور نوحہ خانی کی اور فلگ شگاف نعرے بازی کی دھرنے کے باعث وہاں سے سندھ ، پنجاب اور بلو چستان کے درمیان ٹریفک کی آمدور فت مکمل معطل ہو کر رہ گئی جس کے باعث مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا دہرنے میں شریک کا رکنوں نے اپنے ہا تھوں میں ڈنڈے اور آلم پاک بھی اٹھا رکھے تھے مظاہرین کی قیا دت شیعہ رہنماؤں عبد اللہ مطہری ، مو لا نا علی بخش سجا دی، و دیگر نے کی اس مو قع پر رہنما ؤں نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ حکومت بلوچستان میں امن قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے یہ واقعہ حکومت کی نا اہلی ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرے ان کا کہنا تھا کہ شیعہ رہنماؤں اور کارکنان کو دہشت گردوں کے سپرد کر دیا گیا ہے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے حکومت ان کی پشت پناہی کر رہی ہے جو انتہائی افسوسناک عمل ہے ان کا مطالبہ تھا کہ وہ شیعہ علماء کی جانب سے دیئے جانے والے مطالبات فوری تسلیم کرتے ہوئے شیعہ مسلمانوں کے تحفظ کیلئے فوری اقدام کرتے ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کرانے والے عناصروں کو گرفتار کرے دہرنے کے با عث معطل ہو جا نے کی وجہ سے گا ڑیوں میں سوار مسا فروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔