سپریم کورٹ کی واضح ہدایات نظرانداز، ریلوے کی قیمتی اراضی قابضین سے واگزار کرانے کیلئے تاحال کوئی بڑا آپریشن نہ کیاجاسکا ، کرپٹ افسران کی جانب سے قیمتی پلاٹ بھاری رشوت لیکر لیز پر دیئے جانے کاانکشاف

بدھ 13 مارچ 2013 20:05

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13مارچ۔ 2013ء) سپریم کورٹ کی واضح ہدایات کے باوجود ریلوے کی قیمتی اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرانے کیلئے تاحال کوئی بڑا آپریشن نہیں کیا گیا،ادھرمحکمے کے کرپٹ افسران کی جانب سے شہروں میں ریلوے کے قیمتی پلاٹ بھاری رشوت لے کر قبضہ مافیا کو لیز پر دیئے جانے کاانکشاف ہواہے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری نے ریلوے کی اراضی قبضہ مافیہ سے واگزارکرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھی مگراس کے باوجود ریلوے کی قیمتی اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرانے کیلئے کوئی بڑا آپریشن نہیں کیا گیا ۔

ایک طرف ریلوے 50ارب روپے سے زائد کی مقروض ہو چکا ہے اور اسے سالانہ اربوں روپے کا خسارہ ہو رہا ہے وہاں دوسری طرف ریلوے کی کرپٹ ترین اور نا اہل افسر شاہی نے ریلوے کو مکمل تباہی سے دوچار کرنے کیلئے اپنی لوٹ مار میں اضافہ کر دیا ہے پچھلے ایک سال کے دوران سکھر ، لاڑکانہ ، رحیم یار خان ، صادق آباد اور دیگر بڑے اسٹیشنوں کی حدود میں واقع ریلوے کے قیمتی پلاٹ بڑی تعداد میں لیز پر دیئے گئے جہاں لوگوں نے مارکیٹیں ، دوکانیں ، گھر ، پلازے اور بنگلے بنا لئے ہیں ۔

(جاری ہے)

سکھر میں اس وقت ریلوے کی 5ارب روپے سے زائد مالیت کی زمین لوگوں کے زیر قبضہ ہے اور آئے دن کسی نہ کسی جگہ ریلوے کے خالی پلاٹ پر قبضہ کر لیا جاتا ہے ۔ ریلوے کے پاس اپنی پولیس فورس ہونے کے باوجود قبضہ مافیا کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہ ہونا افسر شاہی کی کرپشن اور دھاندلی کا کھلا ثبوت ہے۔

متعلقہ عنوان :