انتخابات کی رسم کے بعد پارلیمنٹ دوبارہ چند خاندانوں کے ہاتھوں یر غمال بنے گی،معلق پارلیمان میں عوام کے حقوق معلق ہی رہیں گے اور لٹیروں کا کاروبار خوب چمکے گا،عوام موجودہ نظام کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں شرکت کریں ، شیخ الاسلام طاہر القادری کاپاکستان عوامی تحریک فیصل آبادکی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے ٹیلیفونک گفتگو

بدھ 10 اپریل 2013 19:35

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔10اپریل۔2013ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہر القادری نے کہا ہے کہ انتخابات کی رسم کے بعد پارلیمنٹ دوبارہ چند خاندانوں کے ہاتھوں یر غمال بنے گی،معلق پارلیمان میں عوام کے حقوق معلق ہی رہیں گے اور لٹیروں کا کاروبار خوب چمکے گا،عوام موجودہ نظام کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں شرکت کریں ۔

وہ بدھ کو پاکستان عوامی تحریک فیصل آبادکی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پرچوہدری بشارت جسپال، انجینئر محمد رفیق نجم ،میاں عبدالقادر،رانا طاہر سلیم ،رانا غضنفر علی ،غلام محمد قادری پروفیسر غلام مرتضیٰ تجمل حسین ، ،میاں امجد قادری ،علامہ عزیز الحسن اعوان اور دیگربھی اس موقع پر موجود تھے ۔

(جاری ہے)

طاہرالقادری نے کہا کہ جمہوریت کا تسلسل ہی ملکوں کو ترقی و خوشحالی کی منزل تک لے جاتا ہے ، انتخابات ہی اقتدار کی منتقلی کا بہترین ذریعہ ہیں مگر بد قسمتی سے پاکستان میں نظام انتخاب کی شفافیت کی بجائے صرف انتخابات کی رسم پر اصرار کیا جاتا ہے جس کے باعث ہم جمہوریت کے ثمرات سے محروم چلے آ رہے ہیں،موجودہ انتخابی نظام اور سٹیٹس کو ایک دوسرے کے محافظ ہیں،یہ عفریت ہے جو گذشتہ کئی دھائیوں سے عوام کے حقوق کو نگل رہا ہے، فوجی آمروں کے شب خون مارنے کا سب سے بڑا ذمہ دار بھی موجودہ نظام انتخاب ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مقتدر طبقہ نے آئین کی روح کے تحت چلنا سیکھا ہی نہیں اس لئے انہیں غیر آئینی الیکشن کمیشن سمیت ہر وہ چیز قبول ہے جو پاکستان میں ان کے مفادات کو تحفظ دیتی رہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 218اور 62,63 کے عملی نفاذ، 30دن کی سکروٹنی اور عدالت عظمی کی 8جون 2012 کے فیصلے کے مطابق الیکشن کرانے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کی سیاسی جدوجہد پاکستان کی تاریخ کا روشن باب ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ الیکشن ڈرامہ جمہوریت کے ماتھے کا داغ ٹھہرے گا۔پاکستان کی معاشی بہتری اور خطے میں اسکے مفادات کی جنگ لڑنے کیلئے ضروری تھا کہ جاندار اور اہل پارلیمنٹ وجود میں آتی مگر مستقبل کی پارلیمنٹ مایوسی کے سوا کچھ نہ دے سکے گی۔موجودہ نظام کے تحت الیکشن پاکستان کے وجود کو خطرات لاحق کر دیں گے اس لئے عوام موجودہ نظام کے تحت ہونے والے الیکشن کو ذمہ داری کے ساتھ مسترد کر یں اور موجودہ نظام کے خلاف اپنا جمہوری فرض ادا کرنے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں شرکت کریں۔پولنگ ڈے دھرنے ملک میں حقیقی تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے ہیں اسلئے خاموشی سے گھر بیٹھنے کی بجائے عوام دھرنوں میں شرکت کر کے سیاسی بیداری کا ثبوت دیں ۔