کمیلہ کوہستان ، سورج آگ برسانے لگا، نجی بجلی گھروں کی انتہائی کم وولٹیج اور سرکاری بجلی کی عدم موجودگی میں بچے بوڑھے ، جوان تپتی دھوپ میں بلبلا اُٹھے

منگل 21 مئی 2013 20:46

کمیلہ کوہستان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔21مئی۔ 2013ء) سورج آگ برسانے لگا، نجی بجلی گھروں کی انتہائی کم وولٹیج اور سرکاری بجلی کی عدم موجودگی میں بچے بوڑھے ، جوان تپتی دھوپ میں بلبلا اُٹھے ، لوگ پہاڑوں کی طرف رخ کرنے پر مجبور ، بازار سنسان ہوگئے ۔گرمیوں کا موسم آتے ہی کوہستان سمیت ملک بھر میں سورج آگ برسانے لگا، دیگر شہروں میں بجلی و دیگر سہولیات موجود ہیں مگر فرق صرف یہ ہے کہ ضلع کوہستان میں سرکاری بجلی نام کی کوئی چیز نہیں ۔

سورج کی تپش نے ان دنوں اپناپورا زور دکھانا شروع کردیاہے ۔ لوگ شہروں سے پہاڑوں کی طرف منقل ہونا شروع ہوگئے ہیں ۔ ادھر عوام کی جانب سے اپنی مدد آپ انسٹال(لگائے) کئے گئے نجی پن بجلی گھر بھی پانی کی قلت اور صارفین کی کثرت کی وجہ سے ناکارہ ہونے کے قریب ہیں اور وولٹیج انتہا درجے کی کم ہوکر رہ گئی ہے تو دوسری جانب حکومت کی طرف سے اس جدید دور میں بھی کوہستان کے بیشترعلاقوں کو سرکاری بجلی (واپڈاکی بجلی ) فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔

(جاری ہے)

ماضی میں عوامی مظاہروں نے پٹن تک بجلی لانے میں کردار ادا کیا ، مگر آگے صرف خالی کھمبے ہی لگے اور واپڈا حکام عوام کے ساتھ آنکھ مچولی کے کھیل میں مصروف رہے ۔ اس گھمبیر صورتحال میں گرمی کی شدت سے بچے ، بوڑھے اور خواتین نڈھال ہوکر رہ گئے ہیں ۔ بیشتر لوگوں نے شہروں سے پہاڑوں کا رخ اختیار کیاہے ، جس سے کاروباری مراکز سنسان پڑ گئیں ہیں اور بازاروں میں ویرانی کاسماء چھایا ہواہے ۔

ادھر شہری مکینوں نے صوبے اور مر کز ی نئی حکومتوں سے مطالبہ کیاہے کہ آبی وسائل سے مالامال ضلع کوہستان کو سرکاری بجلی فراہم کی جائے ۔ واضح رہے کہ ضلع کوہستان میں اس وقت بجلی پیداکرنے کے تین بڑے پاو ر پروجیکٹس( بھاشا ڈیم ، داسو ڈیم اور دوبیر پاور پروجیکٹس ) بن رہے ہیں ، جن کی تعمیرکے بعدان کی بجلی پیداکرنے کی مجموعی پیداوار ہزاروں میگاوٹ ہوجائیگی اور پورے ملک میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا ، مگر حکومت کی نااہلی اور ضلع کوہستان کی عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک مبینہ عوامی نمائندوں کی نااہلی کی وجہ سے جاری ہے اور کوہستان کی عوام کو اندھیروں میں رکھا جارہاہے ۔ اہلیان علاقہ نے مطالبہ کیاہے کہ فوری طور پر بجلی فراہم کیا جائے ورنہ احتجاج پر مجبور ہونگے ۔

متعلقہ عنوان :