دریائے سندھ سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے اور گڈو کے مقام پر درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ، گدو کے مقام پر 24گھنٹوں میں مزید ایک لاکھ کیوسک پانی کی کمی ، دریائے سندھ میں پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے کئی دیہات ڈوب گئے ،سینکڑوں ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلیں زیر آب ،کچے میں ہزاروں لوگ پھنس گئے ، پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے امدادی کاروئیوں میں دشواریوں کا سامنا ، متاثرین کی نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اپ ڈیٹ

ہفتہ 24 اگست 2013 17:31

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔24اگست۔ 2013ء) دریائے سندھ سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے اور گڈو کے مقام پر درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ، گڈو کے مقام پر چوبیس گھنٹوں میں مزید ایک لاکھ کیوسک پانی کی کمی ، ، دریائے سندھ میں پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے کئی دیہات ڈوب گئے ،سینکڑوں ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلیں زیر آب ،کچے میں ہزاروں لوگ پھنس گئے ، پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے امدادی کاروئیوں میں دشواریوں کا سامنا ، متاثرین کی نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہو گیا تفصیلات کے مطابق دریا ئے سندھ میں سکھر کے مقام پر اونچے جبکہ گڈوکے مقام پر درمیانے اور کوٹری بیراج سے نچے در جے کا سیلابی ریلہ گذر رہا ہے گڈو بیراج پر پا نی کی سطح میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے چو بیس گھنٹوں میں پا نی کی سطح ایک لا کھ کیو سک گر گئی اس وقت گڈو بیراج پر پا نی کی آمد تین لاکھ سنتالیس ہزار ساٹھ اور اخراج تین لاکھ پینتالیس ہزار چھ سو پچھتر کیوسک اور سکھر بیراج پرنو ہزار کیوسک اضافے کے ساتھ پا نی کی آمد پا نچ لا کھ دس ہزارآٹھ سے پچھتر کیو سک اور اخراج چا ر لاکھ انچاس ہزار پچانوے کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے پا نی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے سکھر، گھوٹکی اور کشمور کے کئی دیہات پا نی میں ڈوب گئے ہیں اور وہاں پرکاشت کی گئی فصلیں زیر آب آگئی ہیںآ بپاشی ذرا ئع کے مطابق گڈو بیراج پر آئندہ چند روز میں پا نی کی سطح مزید کمی ہو جا ئے گی ممکنہ سیلابی صورتحال اور پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں ہزاروں لو گ پھنس گئے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے تاہم کچے کے سینکڑوں علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت ان علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں ۔