شام نے اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو کیمیائی حملے سے متاثرہ علاقے تک رسائی کی اجازت دیدی

اتوار 25 اگست 2013 22:57

شام نے اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو کیمیائی حملے سے متاثرہ علاقے ..
{#EVENT_IMAGE_1#}دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اگست۔2013ء) شامی حکومت نے اقوام متحدہ کو دمشق کے نزدیک کیمیائی ہتھیاروں سے مبینہ طور پر متاثرہ علاقے غوطہ تک رسائی کے لئے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔شام کی وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شام اور اقوام متحدہ کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کی ٹیم کو دمشق کے نزدیک واقع علاقے کا معائنہ کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کی 20 رکنی ٹیم جو اس وقت دمشق میں موجود ہے پیر کو ہی متاثرہ علاقے کا دورہ کر کے شواہد اکٹھے کرے گی۔اس سے قبل برطانیہ کی جانب سے شام کی صورتحال کے حوالے سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا اور برطانیہ کو شامی حکومت کی جانب سے اپنے ہی ملک کے لوگوں پر کیمائی ہتھیاروں کے استعمال پر سخت تشویش ہے، اس معاملے میں صدر بشر الاسد کا اقوام متحدہ سے عدم تعاون اس بات کا ثبوت ہے کہ شامی حکومت کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے دنیا سے یقیناً کچھ چھپا رہی ہے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر باراک اوباما اور برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے درمیان ہفتے کے روز شام کے مسئلے پر گفتگو 40 منٹ تک جاری رہی جس میں دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شام میں کیمائی ہتھیاروں کے استعمال کے شواہد ثابت ہوتے ہیں تو عالمی برادری کی جانب سے شام کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ برطانیہ کی جانب سے جاری بیان کے رد عمل میں شام کے وزیر اطلاعات نے کہا کہ امریکا کی جانب سے شام میں فوجی مداخلت کی گئی تو خطے میں آگ لگ جائے گی، شام ابھی بھی ایک مضبوط ریاست ہے جس کے خطے میں اتحادی اور دوست ہیں۔

شامی حکومت کے ایک اہم اتحادی ایران کے ایک سینیئر جنرل نے کہا تھا کہ اگر امریکہ نے شام میں ’ریڈ لائن‘ عبور کی تو اس کے شدید نتائج ہوں گے۔واضح رہے کہ عالمی طبی تنظیم میڈیسنز سانز فرنٹیئرز کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں اس کی مدد سے چلنے والے 3اسپتالوں میں حالیہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے سے متاثر ہونے والے 3600 کے قریب افراد لائے گئے۔ ان تمام افراد میں’اعصابی نظام پر زہریلے مادوں کی علامات‘ دیکھی گئیں اور 3600 مریضوں میں سے اب تک 355 کے قریب کی ہلاکت واقع ہو چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :