بلدیاتی انتخاب جلد ہونے پر انکی شفافیت پر سوال اٹھیں گے، خورشید شاہ

اتوار 10 نومبر 2013 15:24

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر۔2013ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت کو تعلیم کے فروغ کے لئے کام کرنا ہوگا اس سلسلے میں ان کی اپنی جماعت سے ہی تکرار ہوتی ہے کیونکہ سندھ میں 10 فیصد اساتذہ ایسے ہیں جو 3،3 نوکریاں کررہے ہیں۔ سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ملک کو دہشتگردی نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، جس سے نمٹنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو طالبان سے مذاکرات کا اختیار دے دیا ہے کیونکہ موجودہ حالات میں ہمیں مل کر ہی دہشتگردی سے نمٹنا ہوگا۔

پیر کے روز وہ وزیراعظم سے ملاقات کریں گے جس میں اس پر بات ہوگی۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں اب تک حلقہ بندیاں مکمل نہیں ہوئیں نہ ہی ریٹرننگ افسران کی تقرریوں کا نوٹی فکیشن جاری ہوا ہے۔

(جاری ہے)

امیدواروں کو کاغذات نامزدگی نہیں مل سکے، اس کے علاوہ حکومت نے بیلٹ پیپرز چھاپنے سے انکار کردیا ہے جبکہ پرنٹنگ کاپوریشن آف پاکستان نے بھی وقت کی کمی کاعذر پیش کیا ہے۔

اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے قومی اسمبلی نے بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کے لئے متفقہ قرارداد منظور کی ہے، انہوں نے کہا کہ تمام صورت حال کے باوجود سمجھ میں نہیں آتا کہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ کو بلدیاتی انتخابات کی جلدی کیوں ہے کیونکہ اس طرح کے انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھیں گے لوگ الزام لگائیں گے کہ حکومت نے خود نتائج گھڑے ہیں۔