سانحہ راولپنڈی کے خلاف ملک بھر میں مذہبی جماعتوں کا پرامن احتجاج، کئی شہروں میں ہڑتال

جمعہ 22 نومبر 2013 20:22

سانحہ راولپنڈی کے خلاف ملک بھر میں مذہبی جماعتوں کا پرامن احتجاج، کئی ..
{#EVENT_IMAGE_1#}اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22نومبر۔2013ء) سانحہ راولپنڈی کے خلاف مذہبی جماعتوں کی جانب سے آج پرامن یوم احتجاج منایا گیا۔ مجموعی طور پر ملک بھر میں حالات پرامن رہے تاہم راولپنڈی میں فوارہ چوک کے قریب مظاہرین بپھر گئے تاہم پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پرقابو پا لیا۔سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون کو کنٹینرز لگا کر مکمل طور پر سیل کردیا گیا۔

سول سیکرٹریٹ اور وزیراعظم ہاؤس جانے والے تمام راستے سیل کیے گئے جبکہ پارلیمنٹ ہاؤس، الیکشن کمیشن، دفتر خارجہ، وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ جانے والے راستوں کو سیل کر کے سیکیورٹی الرٹ کردی گئی ، سپریم کورٹ میں سائلین بھی نہ پہنچ سکے، فیض آباد، آئی ایٹ اورسید پور روڈ پر کنٹینرز لگا دئے گئے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد کے بیشتر سرکاری و نجی دفاتر خالی رہے اسی طرح جڑواں شہروں کے کئی نجی اسکولوں میں چھٹی رہی اور تعطیل نہ کرنے والے اسکولوں میں امن ڈے منایا گیا۔

ادھرانجمن تاجران راولپنڈی کے مطابق دکانیں اورتجارتی مراکزبندہیں۔ سانحہ کے بعدسے اب تک شہرمیں خوف کی فضا ختم نہیں ہوپارہی اورشہری سہمے ہوئے ہیں۔پنجاب حکومت کی جانب سے بھی صوبے بھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے بھرپور تیاری کی گئی ہے، وزیراعلی کے احکامات کی روشنی میں لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کی گئی اور سیکیورٹی کے لئے 10 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے ، مساجد، امام بارگاہوں اور اہم مقامات پر پولیس کے دستے تعینات ہیں۔

ادھر کراچی سمیت اندرون سندھ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہائی الرٹ ہیں، مزار قائد سے گرومندر جانے والی سڑکیں کنٹینرز لگا کر سیل کر دی گئیں، تین ہٹی سے نمائش اور لسبیلہ سے گرومندر آنے والی سڑک کو بھی رکاوٹیں کھڑی کر کے بلاک کیا گیا۔ ادھر وکلا کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا جبکہ پرائیوٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے تمام اسکولز بند رکھے گئے تاہم مشنری اسکولز میں تدریسی عمل جاری رہا۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا سمیت بلوچستان میں بھی سانحہ راولپنڈی کے خلاف احتجاج کے باعث سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے، صوبائی دارالحکومتوں سمیت دونوں صوبوں کے مختلف شہروں میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی فورسز ہائی الرٹ رہیں۔ کوئٹہ میں مکمل شٹر ڈاؤن رہا اور تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند ہیں۔ملک بھر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد سانحہ راولپنڈی کے شہدا کیلئے مغفرت کی دعائیں کی گئیں۔

مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور شرکا نے شہدا کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔واضح رہے کہ راولپنڈی میں یوم عاشور کے دن دو گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 9افراد جاں بحق اور50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کے دوران شرپسند عناصر نے مسجد، مدرسے سمیت راجا بازار کی مارکیٹ کو بھی آگ لگا دی تھی۔

متعلقہ عنوان :