جنرل اشفاق پرویز کیانی نے پاکستان کی بری فوج کی کمانڈ باضابطہ طورپر جنرل راحیل شریف کے سپردکردی ،اپنی صفوں میں اتحاد رکھیں اور ملکی ترقی کیلئے کام کریں: سابق آرمی چیف

جمعہ 29 نومبر 2013 19:51

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29نومبر۔2013ء) سبکدوش ہونیوالے چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے پاکستان کی بری فوج کی کمانڈ باضابطہ طورپر نومنتخب چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے سپرد کردی اورکہاہے کہ پاک فوج جان سے بڑھ کر مٹی کا قرض چکارہی ہے ، قوم کو کبھی مسلح افواج نے مایوس نہیں کیا، ہم غیرت مند قوم ہیں ، اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھیں اور فرقہ واریت سے بڑھ کر سچے پاکستان کی طرح ملک کی ترقی کو اپنا شعار بنائیں۔

جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں ہونیوالی تقریب میں جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کمانڈ کی چھڑی جنرل راحیل شریف کے سپرد کی اور جنرل راحیل شریف ملک کے پندرہویں چیف آف آرمی سٹاف بن گئے۔تقریب میں پاک فوج کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

آرمی بینڈ کا مارچ پاس ہوااوراُس کے بعد جنرل کیانی کو گارڈ آف آنر دیاگیاجس کے بعد باضابطہ طورپر کمان کی چھڑی جنرل راحیل شریف کے سپرد کردی گئی ۔

قبل ازیں چھ برس تک آرمی چیف رہنے والے جنرل اشفاق پرویز کیانی نے شہداءکی یادگار پر حاضری دی ، پھولوں کی چادر چڑھائی اورفاتحہ خوانی کی ۔حکومت کی طرف سے وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کمان کی تبدیلی کی پروقار تقریب میں شرکت کی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہاکہ تقریب اُن کے لیے یاد گار اور خصوصی اہمیت کی حامل ہے ، پاک فوج کو خیرباد کہتے ہوئے اُنہیں اطمینان ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے باعزت طورپر عہدہ برآہورہے ہیں ، عظیم فوج کو چھ سال تک کمانڈ کرنااُن کے لیے اعزاز ہے ، اپنی زندگی میں بہت سے نشیب وفرازدیکھنے کا بھی موقع ملا۔

اُنہوں نے کہاکہ ہر مشکل اور اہم موڑ پر اللہ کے فضل کے طلبگاررہے اور اپنی محنت وایمانداری کو اپنی زندگی کا شعار بنانے کی کوشش کی ، وہ پاک فوج کے سب افسران و جوانوں کا شکریہ اداکرتے ہیں جنہوں نے مکمل تعاون کیا۔اُن کاکہناتھاکہ جب پاک فوج کی کمان سنبھالی تو بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا، پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کارلانے کی ضرورت تھی اور سب نے بطور ادارہ تمام معاملات پر بھرپور توجہ دی اور اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے ، آج کہہ سکتے ہیں پاک فوج اندرونی بیرونی خطرات سے نمٹنے کو تیار ہے ، جو بھی فیصلے کیے وہ ملک و قوم اور پاک فوج کے مفاد میں کیے ۔

اُنہوں نے کہاکہ دہشتگردی سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، جوانوں نے اپنی جان کی قربانیاں دے کر ملک و قوم کا مستقبل محفوظ بنایا، قوم نے جب بھی آپ کو بلایاہے تو کبھی اُنہیں مایوس نہیں کیا اور پاک فوج اپنی جان سے بڑھ کر اپنے ملک کی مٹی کا قرض چکارہے ، ہمارے جوان وہ اثاثہ ہیں جو دنیا کے کسی ملک کے پاس نہیں ، وہ قوم کا شکریہ اداکرتے ہیں جنہوں نے ہمیشہ دعائیں دیں اور ساتھ رہے جس کی وجہ سے ہمارے حوصلے بلند رہے ، افواج کے ساتھ ہزاروں شہریوں نے بھی جانیں قربان کیں جن کے ورثاءکو وہ خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

جنرل کیانی کاکہناتھاکہ عسکری زندگی میں اُنہیں کئی مواقعوں پر زندگی کو بہت قریب سے دیکھنے کا موقع ملا، وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں ہم ایک غیرت مند قوم ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھیں اور فرقہ واریت سے بڑھ کر سچے پاکستان کی حیثیت سے ملک کے روشن مستقبل کے لیے کام کرناہوگااور ترقی کی جانب بڑھنے کے لیے یہی واحد راستہ ہے ۔

اُنہوں نے کہاکہ سوچ کے انداز تو مختلف ہوسکتے ہیں لیکن سب کی منزل ایک ہے اور وہ روشن اور ترقی پسند پاکستان چاہتے ہیں۔اُن کاکہناتھاکہ جو قوم تمام رکاوٹوں کو پھلانگ کرآزادی کا جھنڈا لہراسکتی ہے ، تمام پابندیوں کے باوجود ایٹمی قوت بن سکتی ہے تو اس کے لیے کچھ بھی ناممکن نہیں ، پاکستان لازوال اور جوان سرمایہ ہیں ، مستقبل روشن ہے ، مایوسی کو قریب نہ پھٹکنے دیں ۔

مجھے یقین ہے کہ جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں پاک فوج ترقی و خوشحالی کی راہ پر مزید گامزن ہوگی اور دعاہے کہ اللہ راحیل شریف کو اپنے فرائض بخوبی انجام دینے کی توفیق عطاءفرمائے ، آمین۔امید کرتاہوں کہ آپ بھی مجھے اپنی دعاﺅں میں یادرکھیں گے اورمیری دعائیں ، پاکستان اور پاک فوج کے ساتھ ہیں ۔خطاب کے بعد کمان جنرل راحیل شریف کے حوالے کی گئی اور موجودہ و سابق آرمی چیفس کو سلامی دی گئی۔