وزیراعلیٰ سے پاکستان میں کینیڈا کے ہائی کمشنر اور افغانستان میں کینیڈا کی سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال

جنگوں نے تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا، پاکستان اور بھارت کو باہمی تنازعات بامقصد مذاکرات کے ذریعے طے کرنے چاہئیں‘ شہبازشریف، وسائل جنگوں کی بجائے عوام کی ترقی و خوشحالی پر صرف کرنے چاہئیں، پاکستان اور بھارت کو اب معاشی میدان میں آگے نکلنا ہے،بھارت کو کشمیر، پانی، سیاچین اور سرکریک کے متنازعہ ایشوز کے حل کیلئے بامقصد بات چیت کے ذریعے آگے بڑھنا چاہیے ‘ وزیراعلیٰ پنجاب ،پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں‘جیو اکاس/پنجاب میں انفراسٹرکچر کی ترقی دیکھ کر خوشی ہوئی‘ ڈی بورا لیونز

منگل 10 دسمبر 2013 17:28

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10دسمبر 2013ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور ہمسایہ ممالک سے قریبی اور دوستانہ تعلقات کے فروغ کیلئے کوشاں ہے، خطے کے ممالک کے ساتھ اچھے معاشی اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کے خواہشمند ہیں، پاکستان اور بھارت کو باہمی تنازعات مل بیٹھ کر بامقصد مذاکرات کے ذریعے طے کرنے چاہئیں،دونوں ملک تین جنگیں لڑ چکے جنہوں نے تباہی، غربت اور افلاس کے سوا کچھ نہیں دیا، پاکستان اور بھارت کو اب معاشی میدان میں آگے نکلنا ہے،وزیراعظم محمد نواز شریف بھارت سمیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے فروغ کیلئے سنجیدہ ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے پاکستان میں کینیڈا کے ہائی کمشنر گریگ جیو اکاس اور افغانستان میں کینیڈا کی سفیر ڈی بورا لیونزسے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان سے منگل کے روز یہاں ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، وائس چیئرمین پنجاب سرمایہ کاری بورڈ اورمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کے فروغ کیلئے مثبت کردار ادا کیا ہے ۔ پاکستان اور بھارت باہمی تجارت کو فروغ دے کر معاشی طو رپر مستحکم ہوسکتے ہیں اور اس سلسلے میں واہگہ بارڈر پر کسٹم کلیرنس کا کام 24 گھنٹے جاری رہنا چاہیئے جس سے دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچے گا۔ بھارت کو کشمیر، پانی، سیاچین اور سرکریک کے متنازعہ ایشوز کے حل کیلئے بامقصد بات چیت کے ذریعے آگے بڑھنا چاہیئے۔

جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں بلکہ اس سے مسائل کے انبار میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ دونوں ملکوں کو وسائل عوا م کی ترقی اور فلاح و بہبود پر صرف کرنے کیلئے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ قیادت بھارت کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کیلئے مخلصانہ سوچ رکھتی ہے لیکن بھارت کی قیادت کو بھی پاکستان کی جانب سے خطے میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کوششوں کا مثبت جواب دینا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ چند روز میں بھارت کا دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ بھارتی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہشمند ہے۔افغانستان میں امن ہوگا تو خطے کی صورتحال میں بہتری آئے گی اور معاشی سرگرمیاں فروغ پائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کینیڈا کے مابین باہمی تجارت کا حجم مزید بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کیلئے دونوں ملکوں کے مابین تجارتی وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلے ہونے چاہئیں۔

وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے اس موقع پر کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف خطے میں امن کے قیام کیلئے بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ قریبی دوستانہ تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں۔ اگرچہ دونوں ملکو ں کے مابین تجارت ہو رہی ہے لیکن باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔پاکستان میں کینیڈا کے ہائی کمشنر گریگ جیواکاس نے کہا کہ کینیڈا پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو بھی اچھے ہمسایوں کی طرح رہتے ہوئے باہمی تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ملک معاشی مواقع سے فائدہ اٹھا کر آگے بڑھیں اور عوام ترقی اور خوشحالی کے ثمرات سے مستفید ہوسکیں۔ بلاشبہ پاکستان انفراسٹرکچر اور سکلڈ ورک فورس کے حوالے سے بہت بہتر ملک ہے۔ افغانستان میں کینیڈا کی سفیر ڈی بورا لیونز نے کہا کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلی بار پنجاب آئی ہیں اور انہیں پنجاب میں انفراسٹرکچر کی ترقی دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے حقیقی معنوں میں عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبے مکمل کئے ہیں۔