جماعةالدعوة پاکستان کی اپیل پربنگلہ دیش میں عبدالقادر ملا کی پھانسی کیخلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا،لاہور،ملتان، راولپنڈی، کراچی، حیدرآباد، پشاوراور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ،غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی،احتجاجی مظاہروں اور غائبانہ نماز جنازہ کے اجتماعات میں جذباتی ماحول دیکھنے میں آیا، بھارت کیخلاف سخت نعرے بازی ،بھارت بنگلہ دیش پر دباؤ ڈال کر پاکستان سے محبت کرنے والوں کو پھانسیوں کی سزائیں دلوا رہا ہے، پھانسیاں اور قیدو بند کی صعوبتیں حق کی آواز کو نہیں دبا سکتیں، عبدالقادر ملا کی پھانسی سے بنگلہ دیش میں ایک بار پھر نظریہ پاکستان زندہ ہو گیا ‘ حافظ محمد سعید ، عبدالرحمن مکی ، مولانا امیر حمزہ سمیت دیگر کا خطاب

پیر 16 دسمبر 2013 22:29

لاہور /ملتان /راولپنڈی/کراچی /پشاور/کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16دسمبر۔2013ء) جماعةالدعوة پاکستان کی اپیل پربنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر ملا کی پھانسی کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔لاہور،ملتان، راولپنڈی، کراچی، حیدرآباد، پشاوراور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اورعبدالقادر ملا کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی،احتجاجی مظاہروں اور غائبانہ نماز جنازہ کے اجتماعات میں زبردست جذباتی ماحول دیکھنے میں آیا، شرکاء کی طرف سے بھارت کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی اور شہید پاکستان عبدالقادر ملا کی پھانسی کے خلاف بھرپور جو ش و جذبہ کا اظہار کیا گیا۔

حافظ محمد سعید، عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ،حافظ محمد ادریس ودیگر نے عبدالقادر ملا کی پھانسی کا معاملہ سلامتی کونسل اور او آئی سی میں اٹھانے کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ بھارت بنگلہ دیش پر دباؤ ڈال کر پاکستان سے محبت کرنے والوں کو پھانسیوں کی سزائیں دلوا رہا ہے۔

(جاری ہے)

پھانسیاں اور قیدو بند کی صعوبتیں حق کی آواز کو نہیں دبا سکتیں۔

عبدالقادر ملا کی پھانسی سے بنگلہ دیش میں ایک بار پھر نظریہ پاکستان زندہ ہو گیا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کا عبدالقادر ملا کی پھانسی کو بنگلہ دیش کا اندرونی مسئلہ قرار دینا انتہائی افسوسناک ہے۔ یہ پوری پاکستانی قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ہم اسے مسترد کرتے ہیں‘ یہ خاموش رہنے کا وقت نہیں ہے۔لاہور میں جماعةالدعوة کی طرف سے ناصر باغ میں ایک بڑے احتجاجی جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس میں طلباء، وکلاء، تاجروں، سول سوسائٹی اور دیگر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

اس موقع پر جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، حافظ محمد ادریس،مولانا امیر حمزہ، حافظ عبدالغفار روپڑی،مولانا سیف اللہ خالد، قاری محمد یعقوب شیخ، جمیل احمد فیضی ایڈووکیٹ،نذیر احمد جنجوعہ،میاں مقصود احمد، شیخ نعیم بادشاہ، امیر العظیم، مولانا ابوالہاشم، حاجی محمد طاہر نوید،چوہدری احسان الرحمن،مولانا محمد مشتاق، مولانا عبدالوہاب روپڑی، مولانا محمد ادریس فاروقی، علی عمران شاہین، امین الرحمن و دیگر نے خطاب کیا۔

جلسہ کے اختتام پر عبدالرحمن مکی نے عبدالقادر ملا شہید کی غائبانہ نماز جنازہ بھی پڑھائی۔نمازہ جنازہ کی ادائیگی کے دوران عبدالرحمن مکی سمیت دیگر شرکاء آبدیدہ ہو گئے۔ناصر باغ ہونے والے احتجاجی جلسہ میں المحمدیہ سٹوڈنٹس کے زیر اہتمام تعلیمی اداروں کے ہزاروں طلباء بھی شریک ہوئے۔ جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ حافظ عبدالرحمن مکی نے اپنے خطاب میں کہاکہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما عبدالقادر ملا کی شہادت پر پوری پاکستانی قوم میں شدیدغم و غصہ پایا جاتا ہے،ان کا جرم صرف اور صرف پاکستان سے محبت تھا۔

بنگلہ دیش اس قابل نہیں کہ وہ عبدالقادرملا کو پھانسی دیتا اس افسوسناک واقعہ کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے، بھارت میں بی جے پی،کانگریس،بجرنگ دل اورانڈیا کے متعصب ترین ہندو خوفزدہ و بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کو بنگلہ دیش میں پھانسیاں دلوائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پورے بھار ت میں علیحدگی کی تحریکیں زوروں پر ہیں۔

جس دن عبدالقادر ملا کی پھانسی کا فیصلہ ہوا اس سے کئی ہفتہ پہلے سے پاکستان میں بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کادرجہ دینے کیلئے بھرپور مہم چلائی جاتی رہی۔ عبدالقادر ملا جنہیں پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی دی گئی‘ حکومت کا اس پر خاموشی اختیار کرنا انتہائی افسوسناک امر ہے۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ امریکی دباؤ کی وجہ سے پاکستانی سیاستدان بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے، سافٹ بارڈر ،ویزہ پالیسی میں نرمی اور بارڈر پر مشترکہ پاور پلانٹ لگانے کی باتیں کرتے ہیں لیکن بھارت پاکستان کا نام تک سننے کیلئے تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی دریاؤں پر غیرقانونی ڈیم بناکر ان سے بجلی پیدا کر رہا ہے اور پھر وہی بجلی پاکستان کو بیچنے کی پیش کشیں کر رہا ہے۔ پاکستان کے پانیوں سے پیدا کردہ بجلی خریدنے کی کوششیں قوم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت کرنے والوں کو بھارتی شہ پرپھانسی کے پھندوں پر لٹکایا جارہا ہے۔

بھارت کازوال شروع ہو چکا ہے۔ جلد ان شاء اللہ اس کے کشمیر اور دیگر مسلم ریاستوں پر کئے گئے غاصبانہ قبضے ختم ہوں گے اور پاکستان بہت بڑی قوت بن کر ابھرے گا۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما حافظ محمد ادریس نے کہا کہ مشرق و مغرب گواہ ہے کہ عبدالقادر ملانے پاکستان کے لئے اپنی جان کی قربانی دی،پاکستانی حکمرانوں سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہئے،ہم اللہ کی عدالت میں مقدمہ درج کروائیں گے اور فیصلہ بھی سنیں گے،شہید کے خون کی کوئی قیمت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجیب الرحمان جس انجام سے دوچار ہوا تھا حسینہ واجد اس سے بھی بد تر انجام سے دو چار ہو گی۔بنگلہ دیش کے گلی کوچے سے کئی عبدالقادر ملا نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ اب فیصلہ کرنے کا وقت ہے۔ بنگلہ دیش میں بھارت کا تسلط ہے ،وہاں سے تو تسلط ختم ہو جائے گا ۔ہمیں اپنے پاکستان کی فکر کرنی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے شہید رہنما ملا عبدالقادر کی غائبانہ نماز جنازہ کے انعقاد پر جماعة الدعوة کا مشکور ہوں۔

تحریک حرمت رسول ﷺ کے کنوینر اورجماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ عبدالقادرملا کے قتل کا مقدمہ حکومت پاکستا ن عالمی عدالت میں درج کروائے۔مجیب الرحمان اور ذوالفقار بھٹو کے درمیان معاہدہ ہوا تھاکہ جنگی قیدیوں پر مقدمات نہیں چلائے جائیں گے مگر بنگلہ دیش نے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔حکومت پاکستان کو اس معاملہ کو اٹھانا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ عبدالقادرملا کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی دی گئی ۔وہ کلمہ طیبہ کے نام پر بنائے گئے ملک کو ٹوٹنے نہیں دے رہا تھا۔ حکومت کی اس واقعہ پر خاموشی افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جو کچھ ہوا انڈیا کی بدمعاشی کی وجہ سے ہوا،انڈیا سینڈوچ بنے گا۔امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ16دسمبر سقوط ڈھاکہ کے سانحہ سے چند دن قبل عبدالقادر ملا کو پھانسی دیکر اسلام دشمنی کا ثبوت دیا گیا ہے ۔

ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا تھا۔ بنگلہ دیش میں تحریک شروع ہو چکی ہے ان شاء اللہ مشرقی پاکستان ایک بار پھر پاکستان کا حصہ بنے گا۔جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد نے کہا کہ جنوبی ایشیاء کے خطے میں ہر فساد کی جڑ بھارت ہے ۔میں یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جس طرح کشمیری حریت پسندوں نے انڈیا کو تگنی کا ناچ نچایا اسی طرح مشرقی پاکستان کے مسلمانوں کو بھی کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور انڈیا سینڈوچ بنے گا اس وقت تک فساد ختم نہیں ہو سکتا جب تک ہندو بنئے کا اس خطہ سے کردار ختم نہیں کیا جاتا۔جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما قاری محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ شہداء کا خون اس ملک کو دوبارہ جوڑ دے گا،کشمیر،بنگلہ دیش،حیدر آباد دکن،جونا گڑھ بھی پاکستان میں شامل ہو ں گے۔انہوں نے کہا کہ انڈیا نے ہمیں دو لخت کیا پہلے بارڈر پر باڑ لگائی اب دیوار تعمیر کرنے کی بات کی جا رہی ہے جب تک انڈیا کی قوت کو نہیں توڑا جائے گا وہ چین سے نہیں بیٹھے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مسلمانوں میں شہادت کا شو ق موجود رہے گا تب تک دنیا کی کوئی طاقت انہیں شکست نہیں دے سکتی۔متحدہ جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما شیخ نعیم بادشاہ نے کہاکہ بنگلہ دیش کے مسلمان مایوس نہ ہوں پوری امت مسلمہ ان کے ساتھ ہے۔عبدالقادر ملا کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی دی گئی ہے۔حکومت پاکستان کی اس انتہائی اہم مسئلہ پر خاموشی افسوسناک ہے۔

جماعت اسلامی پنجاب کے جنرل سیکرٹری نذیر احمد جنجوعہ نے کہاکہ عبدالقادر ملا کو اسلام اور پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی دی گئی ہے۔ اگر حکومت کہتی ہے کہ یہ بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ ہے تو پھر شکیل آفریدی کا بھی معاملہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے۔حکومت عبدالقادر ملا کی پھانسی کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے۔جماعت اسلامی پنجاب کے نائب امیر‘ امیر العظیم نے کہاکہ عبدالقادر ملا کی زندگی پر فخر ہے۔

اللہ ہمیں بھی ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق دے(آمین)۔پورے بنگلہ دیش میں اسلام ابھر رہا ہے۔ پاکستان میں لوگوں کو بے حس بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔اس پاکستان کو قائم رکھنے کیلئے اس پورے خطہ کو شہداء کے راستے پر چلانے کی جدوجہد کرتے رہیں گے۔ امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے کہاکہ عبدالقادر ملا کو پھانسی دیکر لاالہ الااللہ کا نعرہ لگانے والوں کو ایک پیغام دیا گیا ہے کہ تم اس زمین پر اللہ کا نظام چلانا چاہتے ہو تو سن لو ! وہی ہو گا جو ہم چاہیں گے لیکن یہ ان کی بھول ہے۔

اس زمین پر ان شاء اللہ رب العزت کا نظام نافذ ہو گا۔عبدالقادر ملا کی پھانسی پر اقوام متحدہ میں بھرپور آواز بلند کرنا چاہیے تھی مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ لاہور ہائی کورٹ بار حرمت رسول ﷺ کمیٹی کے کنوینر جمیل احمد فیضی ایڈووکیٹ نے کہاکہ اسلام کی سربلندی کیلئے عبدالقادر ملا پھانسی کے پھندے پر چڑھ گئے اور اپنے خون کو شہدائے تحریک پاکستان کے ساتھ ملا دیا ہے۔

حکمران عبدالقادر ملا کی پھانسی کو بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہیں لیکن یہ بات انتہائی غلط ہے۔ یہ ہر پاکستانی اور کروڑوں مسلمانوں کا معاملہ ہے۔ بنگلہ دیش میں نظریہ پاکستان سے محبت رکھنے والے وہ لوگ جو جیلوں میں بند ہیں انہیں پاکستان لایا جائے۔ امیر جماعةالدعوة لاہور مولانا ابو الہاشم نے کہاکہ پاکستانی سقوط ڈھاکہ کو بھول چکے تھے لیکن عبدالقادر ملا جیسے پاکستان سے محبت رکھنے والوں کو پھانسیاں دیکر ایک بار پھر مسلمانوں کو ان کا بھولا ہوا سبق یاد کروادیا ہے۔

واپڈا پیغام یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری احسان الرحمان نے کہا کہ بنگلہ دیش نے ملا عبدالقادر کو پھانسی دے کر ایک نئی جنگ چھیڑ دی ہے،ایسے موقع پر انڈیا کے ساتھ حکمرانوں کی محبتیں مناسب نہیں مزدور اس تحریک میں ہراول دستہ کا کردار ادا کریں گے۔انجمن تاجران لاہور کے جنرل سیکرٹری حاجی محمد نوید طاہر نے کہا کہ دسمبر کے مہینے میں ملا عبدالقادر کو پھانسی یہ پیغام ہے کہ پاکستان کو دولخت کرنے کے باوجود جنگ ختم نہیں ہوئی بلکہ جاری ہے ۔

اسلام کے دشمنوں کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ایٹمی پاکستان ہے۔ جماعةالدعوة کی طرف سے ملتان کے کچہری چوک میں عبدالقادر ملا کی پھانسی کے خلاف ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے شہید رہنما کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی۔ احتجاجی مظاہرہ میں ملتان شہر اور گردونواح سے جماعةالدعوة کے ہزاروں کارکنان سمیت شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

شرکاء کی کثیر تعداد نے بھارت کے خلاف اور عبدالقادر ملا کی پھانسی کے خلاف تحریروں پر مبنی پلے کارڈزاور بینرزاٹھا رکھے تھے۔اس دوران کچہری چوک ملتان اور گردونواح کے علاقے بھارت کے خلاف لگائے جانے والے فلک شگاف نعروں سے گونجتے رہے۔امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ حکومت پاکستان عبدالقادر ملا کی پھانسی اور بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالنے کا معاملہ سلامتی کونسل اور او آئی سی میں اٹھائے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کا عبدالقادر ملا کی پھانسی کو بنگلہ دیش کا اندرونی مسئلہ قرار دینا انتہائی افسوسناک ہے۔ یہ پوری پاکستانی قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔ یہ خاموش رہنے کا وقت نہیں۔یہ آزادی پر زد پڑ رہی ہے۔ آج 16دسمبر کوجماعةالدعوة نے پورے پاکستان میں یوم احتجاج کے طور پرمنانے کا اعلان کیا تاکہ عبدالقادر ملا کی پھانسی کے خلاف بھرپور آواز بلند کی جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں سب سے بڑاکرداربھارت تھا آج بھی بھارت پاکستان کے اندرتخریب کاری کروارہا ہے۔بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت رکھنے والوں کو بھارتی اشاروں پرپھانسیوں کی سزائیں سنائی جارہی ہیں۔بیرونی قوتوں کی خوشنودی کیلئے بنگلہ دیش میں موجودپاکستان سے محبت کرنے والے رہنماؤں پر مظالم پر خاموشی کسی صورت درست نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے 16دسمبر سقوط ڈھاکہ سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ اندراگاندھی نے نظریہ پاکستان کو خلیج بنگال میں ڈبونے کا اعلان کیاتھا افسوس کہ ہمارے سیاستدان اپنی تاریخ بھول چکے اور لاکھوں مسلمانوں کے قاتل بھارت سے دوستی کیلئے بے چین نظر آتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 1971ء کی طرح آج ایک بار پھر بنگلہ دیش میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی تاریں بھارت سے ہلائی جارہی ہیں۔

عبدالقادر ملاکو پھانسی اور مولانا غلام اعظم سمیت پاکستان سے محبت رکھنے والے دوسرے بنگلہ دیشی لیڈرجنہیں پھانسی کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں اور وہ کال کوٹھڑیوں میں بند ہیں‘ نے قومیت اور وطنیت کیلئے قربانیاں پیش نہیں کی تھیں بلکہ ان کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ لاالہ الااللہ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ گئے اور واضح طور پر کہا تھا کہ ہمیں بھارتی فوج کا پاکستانی سرزمین پر وجود برداشت نہیں ہے۔

افسوس اس امر کا ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے پاکستان کے ان محسنوں کی قدر نہیں کی۔کراچی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جماعةالدعوة کی جانب سے کراچی میں پریس کلب کے باہر بڑے احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں سکولز، کالجز، یونیورسٹیز اور دینی مدارس کے طلباء کی کثیر تعداد سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرہ کے اختتام پر عبدالقادر ملا کی غائبانہ نماز جنازہ میں رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ غائبانہ نماز جنازہ کی امامت مزمل اقبال ہاشمی نے کی۔ احتجاجی مظاہرہ سے امیر جماعةالدعوة کراچی مزمل اقبال ہاشمی، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، جے یو آئی (س) کے رہنما مفتی عثمان یار خاں، قاری محمد امجد ودیگر نے خطاب کیا۔پروگرام کے اختتام پر بھارتی جھنڈا بھی جلایا گیا۔

مقررین نے اپنے خطابات میں کہاکہ پاکستان کے دولخت ہونے میں اس وقت کے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی بڑی غلطیاں ہیں جنہوں نے قرآن کو اس ملک کا آئین اور اسلام کو ملک کا دین نہیں بنایا اور پھر غاصب بھار ت کی سازشیں کامیاب ہوئیں ۔آج بھی جو سیاستدان امریکہ کی خوشنودی کیلئے انڈیا سے دوستی کیلئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں وہ اپنی تاریخ سے ہی واقف نہیں ہیں اور یہ باتیں ان کے ذہنوں سے نکل چکی ہیں کہ پاکستان کس مقصد کیلئے اور کس قدر قربانیاں پیش کرنے کے بعد حاصل کیا گیا تھا۔

راولپنڈی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جماعةالدعوة کی طرف سے راولپنڈی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد اور چوہدری حنیف سمیت زندگی کے تمامتر شعبہ جات اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔عبدالقادر ملا کی غائبانہ نماز جنازہ امیر جماعة الدعوة راوالپنڈی عبدالرحمن نے پڑھائی۔

احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق نے کہا کہ بنگلہ دیش کا قیام بھارت کی سازشوں کا نتیجہ ہے بنگلہ دیش کے لوگ کل بھی ہمارے بھائی تھے آج بھی ہمارے بھائی ہیں ،جن لوگوں نے سر پر کفن باندھ کر پاکستان کا ساتھ دیا ان کو پھانسیاں دینا عدالتی قتل ہے اور قابل مذمت ہے ہم سلام پیش کرتے ہیں عبدالقادر ملا کو اور ان کی ٹیم کو جنہوں نے ظالموں کے سامنے بھی کلمہ حق کہا،پاکستان اور او آئی سی کے ممالک اس ظلم کا فوری نوٹس لیں ، 16دسمبر کو سقوط ڈھاکہ کا اصل محرک ہندوستان کی آنکھوں میں آج بھی پاکستان سے محبت کرنے والے کھٹک رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اگر آج سانحہ مشرقی پاکستان کو بھول گئے تو پھر ہم اپنے اصل دشمن سے بچاؤ کی تدبیر کبھی بھی نہیں کر سکیں گے،جماعة الدعوة راولپنڈی کے امیر عبدالرحمن نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر ملاکی پھانسی کھلا ظلم اور بربریت ہے ، عبدالقادر سمیت دیگر لوگوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔حیدر آباد میں جماعةالدعوة کی جانب سے پریس کلب کے باہر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔

مظاہرہ سے جماعةالدعوة حیدر آباد کے امیر فیصل ندیم، جمعیت علماء اسلام (س) کے رہنما مولانا عبدالواحد سواتی، جماعت اسلامی کے رہنما رانا طاہر مجید ودیگر نے خطاب کیا۔احتجاجی مظاہر ہ میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی ۔ حیدرآباد میں بھی عبدالقادر ملا کی غائبانہ نماز جنازہ اد اکی گئی۔جماعةالدعوة پاکستان کی اپیل پر پشاور، کوئٹہ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، قصور، کھڈیاں، جہلم، چکوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، اوکاڑہ، ساہیوال، چنیوٹ، ڈیرہ اسماعیل خاں، صادق آباد، مظفر گڑھ، میانوالی، بھکر، خوشاب، سرگودھا ، تلہ گنگ ،سکھر، نواب شاہ، بدین، مردان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پورو دیگر شہروں و علاقوں میں بھی احتجاج کیا گیا اور عبدالقادر ملا کی غائبانہ نمازہ جنازہ ادا کی گئی۔

جماعةالدعوة کے رہنماؤں مولانا امیر حمزہ، رانا شمشاد احمدسلفی،حافظ عبدالغفار المدنی،مفتی عبدالرحمن عابد، حافظ محمد مسعود،حافظ عبدالغفار،خالد سیف الاسلام، مولانا غلام قادر سبحانی،حافظ عبدالرؤف و دیگر نے مختلف شہروں علاقوں میں بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 1971ء میں بھارت نے بین الاقوامی بارڈر کراس کر کے پاکستان پر فوج کشی کی ، مکتی باہنی کو کھڑا کیا اور وطن عزیز پاکستان کے ایک حصہ کو الگ کر دیا گیا۔ امریکہ و یورپ اور ملکوں کے فیصلے کرنے والی سلامتی کونسل سارا منظر دیکھتے رہے لیکن بھارتی دہشت گردی کو روکنے کی کوشش نہیں کی گئی۔