پروین شاکر کی 19و یں بر سی (کل ) منا ئی جائیگی

بدھ 25 دسمبر 2013 12:48

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25دسمبر 2013ء) ساحرانہ ترنم ، پھولوں اور خوشبووٴں کی شاعرہ ، لطیف جذبات کو لفظوں کا پیرہن دینے والی پروین شاکر کا 19واں یوم وفات (آج )جمعرات کو ملک بھر میں انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جائیگا۔ خوشبو ، صد برگ ، خود کلامی ، انکار ، ماہ تمام سمیت درجنوں شعری مجموعہ کلام کی مصنفہ پروین شاکر خواتین کی انتہائی ہر دلعزیز شاعرہ تھیں ۔

پروین شاکر 24نومبر1952ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں ۔ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے بعد پہلے وہ درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ ہوئیں پھر انہوں نے کسٹمز ڈیپارٹمنٹ میں اعلیٰ افسر کی حیثیت سے کئی سال تک اپنے پیشہ وارانہ فرائض سر انجام دیئے۔ پروین شاکر نے اپنی لا زوال شاعری میں محبت ، حسن اور عورت کو اپنا موضوع سخن بنایا۔

(جاری ہے)

ان کی شاعری مختلف نشیب و فراز کا شکار رہی ۔

یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی شاعری میں کہیں کرب اورکبھی شگفتگی پر اظہار خیال کیا ۔ان کی شاندر خدمات پر انہیں آدم جی ایوارڈ ، پرایئڈ آف پرفارمنس اور دیگر ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ پروین شاکر کی ازدواجی زندگی بھی مختلف اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ۔ انہوں نے ایک ماہر طب ڈاکٹر نصیر علی سے شادی کی تاہم بعد ازاں ان میں علیحدگی ہو گئی۔ پروین شاکر ایک بیٹے مراد علی کی ماں بھی تھیں۔

لطیف جذبات کو الفاظ کا پیر ہن دینے والی خوشبووٴں کی نفیس شاعرہ پروین شاکر 26دسمبر 1994ء کو 42سال کی عمر میں ٹریفک کے ایک حادثہ میں اپنا سفر زیست تمام کرتے ہوئے مالک حقیقی سے جا ملیں۔ مرحومہ کے 19ویں یوم وفات پر فیصل آباد ڈویژن سمیت مختلف شہروں میں خصوصی تقریبات ، سیمینارز، کانفرنسز، مشاعروں کا اہتمام کیا جائے گا جس میں پروین شاکر کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیاجائیگا۔

پروین شاکر لورز فیڈریشن کے آرگنائزر عبدالرحمن نے اے پی پی کو بتایاکہ مرحومہ کی برسی کے موقع پر کل قرآن خوانی کی محافل بابرکات کا بھی اہتمام کیا جائیگا جس میں مرحومہ و مغفورہ کی روح کو ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی جائے گی۔ کل اس موقع پر الیکٹرانک میڈیا خصوصی پروگرام نشر کریگا جبکہ پرنٹ میڈیا میں بھی خاص مضامین کی اشاعتوں کا اہتمام کیاجائیگا۔

متعلقہ عنوان :