کوئٹہ ، نئے سال کا دہشتگردی سے آغاز، زائرین کی بس پر خودکش حملہ،2 افراد جاں بحق، 31 زخمی، حملے میں 80سے 100کلو تک دھماکا خیز مواد استعمال کیاگیا، بم ڈسپوژل سکواڈ

بدھ 1 جنوری 2014 22:29

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم جنوری۔2014ء) کوئٹہ میں ایران سے واپس آنے والے زائرین کی بس پر خودکش دھماکے کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ 31زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد بس جل کر تباہ ہوگئی۔ شیعہ تنظیموں کی جانب سے تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا گیا۔کوئٹہ میں نئے سال کا آغاز دہشت گردی سے ہوا ہے۔ زائرین کی بس پر خودکش حملے میں دو افراد جاں بحق اور 31زخمی ہوگئے۔

سال نوکے پہلے روزدہشت گردی کا واقعہ کوئٹہ کے نواحی علاقے اخترآباد میں پیش آیا۔ پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق خود کش حملہ آور نے ایران سے آنے والی زائرین کی بس کو نشانہ بنایا اور دھماکا خیز مواد سے بھری اپنی گاڑی کو بس سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں بس الٹ گئی اور دو افراد جاں بحق جبکہ 31زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

بس کی سیکیورٹی پر مامور پولیس موبائل میں سوار 6اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

تاہم کچھ مسافر خود ہمت کرکے بس سے نکلے۔ اس دوران پولیس اور مقامی لوگوں نے موقع پرپہنچ کرزخمیوں کوبس سے باہر نکالا۔ دھماکے کے بعد خود کش حملہ آور کی گاڑی میں آگ لگ گئی، جس سے بس بھی مکمل طورپر جل گئی۔ شیڈول کے مطابق بس زائرین کو لے کر علمدار روڈ جارہی تھی۔ پولیس کے مطابق بس میں سوار زیادہ تر مسافروں کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا سے ہے۔

دھماکے کے بعد ایف سی اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ زخمیوں کو ریسکیو ٹیموں نے بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال اور سی ایم ایچ منتقل کردیا، جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ حملے میں 80سے 100کلو تک دھماکا خیز مواد استعمال کیاگیا۔ دوسری جانب تحفظ عزاداری کونسل اور مجلس وحدت مسلمین نے دھماکے کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کیاہے۔ گورنر و وزیراعلیٰ بلوچستان کے علاوہ بلوچستان شیعہ کانفرنس، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، پشتونخوا میپ، ایم کیو ایم کوئٹہ زون سمیت مختلف جماعتوں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔