ادارہ تحفظ ماحولیات کی تحریک پر حکومت آزادکشمیر نے ریاستی حدود میں پلاسٹک شاپنگ بیگ کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ،نوٹیفکیشن جاری

جمعہ 3 جنوری 2014 17:33

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3جنوری 2014ء)ادارہ تحفظ ماحولیات کی تحریک پر حکومت آزادکشمیر نے ریاستی حدود میں پلاسٹک شاپنگ بیگ کے استعمال پر پابندی عائد کر دی نوٹیفکیشن جاری ۔

(جاری ہے)

پلاسٹک بیگ بنانیوالوں کے لائسنس غیر مئوثر کر دیئے گئے خلاف ورزی کے مرتکب افراد کیخلاف تحفظ ماحولیات ایکٹ 2000کی دفعہ 16کے تحت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی پابندی کے پیش نظر ادارہ تحفظ ماحولیات آزادکشمیر نے ایسے پلاسٹک بیگ متعارف کروائے ہیں جوسات سے آٹھ ہفتوں کے اندر قدرتی طور پر تحلیل ہونے کی صلاحیت رکھنے کے ساتھ ماحول دوست ہیں تفصیلات کے مطابق تحفظ ماحولیات نے ایکٹ2000کے تحت تحریک کی تھی کی پلاسٹک بیگ سال ہا سال گلتے سڑتے نہیں ہیں قدرتی ماحول اور انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں جس پر حکومت آزادکشمیر نے ریاستی حدود میں پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی لگا دی ہیمتذکرہ پابندی کے پیش نظر ادارہ تحفظ ماحولیات نے ایسے پلاسٹک بیگز متعارف کروا دیئے ہیں جوکہ زیادہ سے زیادہ سات سے آٹھ ہفتوں میں قدرتی طورپر تحلیل ہونے کی صلاحیت کے علاوہ ماحول کو نہ تو آلودہ کرتے ہیں اور نہ انسانی صحت کے لیئے مضر ہیں نوٹیفکیشن کے مطابقعلاوہ ازیں اگر کوئی فرد ، فرم یا ادارہ قدرتی طور پرتحلیل ہو جانے والے پلاسٹک بیگزمتعارف یا فروخت کرنے چاہے تووہ اس بات کا پابند ہوگا کہ ادارہ تحفظ ماحولیات میں اس پلاسٹک بیگ کی برانڈ کی باقاعدہ رجسٹریشن کروائے گا اور ادارہ اس مقصد کے لیئے قائم شدہ لیباری کی تصدیق کے بعد اس شخص یا فرم کو قدرتی طور پرتحلیل ہو جانے والے پلاسٹک بیگز کی تیاری اور فروخت کی اجازت دے گا- پلاسٹک بیگز کے اوپر "Oxo-Biodegradable" کا لکھا ہونا بھی ایک شرط ہے نوٹیفکیشن کی روشنی میں ادارہ تحفظ ماحولیات کاکوئی بھی انسپکٹر وارنٹ یا وارنٹ کے بغیر کسی بھی ایسی جگہ یا مقام کا معائینہ کرسکتا ہے جہاں پر نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی کی جارہی ہو اور ایسے پلاسٹک بیگز کی تیاری ، ترسیل ، فروخت یا استعمال کیا جارہاہو جن پر پابندی عائد کر دی گئی ہے - انسپکٹر کو اس بات کا اختیار ہو گا کہ وہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے اس فیکٹری یا دوکان سیل یا بند کروا سکے گا جہاں پر ممنوعہ پلاسٹک بیگز کی تیاری یا فروخت کی جارہی ہو-انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے ممنوعہ پلاسٹک بیگز کی ضبطی بھی عمل میں لائی جا کر تحفظ ماحولیات ایکٹ 2000ء کی دفعہ 16اور کوڈ آف کریمنل پروسیجر (V of1898) 1898)کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور عدالت تحفظ ماحول قانون کی دفعہ 16کے تحت پابندی کی خلاف ورزی پر جرمانہ بھی عائد کرسکے گی-ادارہ تحفظ ماحولیات نے یہ اقدام قدرتی ماحول کے تحفظ اور انسانی صحت کو پلاسٹک بیگزکے مضر اثرات سے بچانے کی غرض سے اٹھایا ہے - موجودہ وقت میں استعمال ہونے والے پلاسٹک بیگزصدیوں تک تحلیل نہیں ہوتے جس کی وجہ سے یہ قدرتی ماحول ، آبی حیات اور انسانی صحت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتے ہیں۔