وفاقی حکومت سے لاپتاافراد سے متعلق17جنوری تک جواب طلب

جمعہ 10 جنوری 2014 14:23

وفاقی حکومت سے لاپتاافراد سے متعلق17جنوری تک جواب طلب

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جنوری 2014ء)سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں وفاقی حکومت سے لاپتہ افراد بارے 17 جنوری تک جواب طلب کر لیا۔سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی ۔ وزارت دفاع کی جانب سے 19 دسمبر 2013 کو رجسٹرار کوجمع کرائی گئی لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کر دی گئی۔

رپورٹ پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خفیہ رپورٹ میں کوئی نئی بات نہیں ہے، حکومت ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کرے ملک دشمن عناصر آئین توڑ رہے ہیں۔ حکومت بتائے کہ کیا وہ خود آئین کی پاسداری کر رہی ہے۔ حکام بالا قانون کی پاسداری نہیں کریں گے تو کوئی بھی قانون نہیں مانے گا۔

(جاری ہے)

لاپتہ افراد کی بازیابی کے حکم پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا۔

کوئی قانون یہ اجازت نہیں دیتا کہ کسی کو بھی جبری طور پر لاپتہ کیا جائے۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ چیف ایگزیکٹو یقینی بنائیں کہ کوئی جبری لاپتہ نہ ہو۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جمع کرائی گئی دستاویزات عدالتی احکامات کے مطابق نہیں ہیں۔ رپورٹ میں نہیں بتایا گیا کہ لاپتہ افراد کے غیر آئینی احکامات کا ذمہ دار کون ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھرنے کہا میرے پاس عدالت کو دینے کے لیے کوئی جواب نہیں ،حکومت نے لاپتہ افراد کے لئے کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں کہ کمیٹی کب بیٹھے گی اورکب کام کرے گی۔ کیس کی سماعت 20 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔