سینیٹ اجلاس ،ایس ایس پی چوہدری اسلم کی خدمات، ہنگو کے طالبعلم اعتزاز حسن کی جرات وبہادری کے اعتراف میں متفقہ قرارداد منظور، چودھری اسلم اور دیگر شہداء کیلئے فاتحہ خوانی، اے این پی اور ایم کیو ایم کا کراچی کی صورتحال پر اجلاس سے احتجاجا واک آؤٹ

جمعہ 10 جنوری 2014 14:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جنوری 2014ء) سینیٹ اجلاس میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی خدمات اور ہنگو کے طالبعلم اعتزاز حسن کی جرات وبہادری کے اعتراف میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی جبکہ اے این پی اور ایم کیو ایم نے کراچی کی صورتحال پر اجلاس سے احتجاجا واک آؤٹ کیا ، اے این پی نے مطالبہ کیا کہ سوات اور بونیر کی طرح کراچی میں فوجی آپریشن کیا جائے۔

جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس چئرمین نیئر حسین بخاری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اور ہنگو کے طالبعلم کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرار داد پیش کی۔ جس کی ایوان نے متفقہ طور پر منظوری دی ۔ قرار داد میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔

(جاری ہے)

قرار داد کے متن میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی خددمات کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ وہ ایک بہادر افسر تھے، انہوں نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ہمیشہ دہشت گردی کا سامنا کیا اور لڑتے ہوئے اپنی جان کی قربانی دی جب کہ دہشتگردوں کے باربار حملوں کے باوجود ان کا حوصلہ پست نہیں ہوا بلکہ وہ ایک نئی ہمت اور نئے جذبے کے ساتھ سامنے آئے۔ قراداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اسلم چوہدری اور دیگر بہادر افسران کے اہلخانہ کی حفاظت کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔

سینیٹ نے ہنگو میں جان کی قربانی دے کر سکول پرحملے کو ناکام بنانے والے نوجوان کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ اس سے قبل نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے اے این پی کے سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ گزشتہ روز ہمارے پی ایس 91 کے عہدیدار کے گھر پر بم حملہ پھینکا گیا، کراچی تباہی کے دھانے پر ہے، چودھری اسلم کو شہید کر دیا گیا ، پولیس کا مورال ختم ہو رہا ہے ، طالبان صرف اے این پی اور وردی والوں کو مار رہے ہیں، چودھری اسلم ایک بہادر آدمی تھا ، انہوں نے کہا کہ کراچی میں 171 پولیس اہلکار شہید ہوئے جبکہ 59 اے این پی کے کارکن شہید ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ سوات اور بونیر کی طرح کراچی میں بھی فوری آپریشن کیا جائے اور طالبان کے ٹھکانوں کو ختم کیا جائے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن پانچ سالہ معاہدہ ختم کریں جب بھی کچھ ہوتا ہے تو وفاق کہتا ہے کہ صوبے کا کام ہے اور صوبہ کہتا ہے کہ وفاق کا کام ہے،احتجاجا ہم ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں جس کے بعد اے این پی کے اراکین ایوان سے واک آؤٹ کر کے چلے گئے۔

بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری نے اراکین کو منا کر لانے کی ہدایت کی جس پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر رفیق رجوانہ اے این پی کے اراکین کو منا کر واپس ایوان میں لائے، اس موقع پر قائد ایوان سینیٹر ظفر الحق نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ واقعی حالات ایسے ہوئے ہیں کہ پولیس کے افسران کی شہادت ہوئی ، فوج کے لوگ بھی شہید ہوئے اور سیاسی ورکروں کو بھی شہید کیا گیا، ہمیں ان کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرنی چاہئے، چیئرمین سینیٹ کی ہدایت پر مرحومین کے ایصال ثواب اور مغفرت کیلئے ایوان میں دعا کی جائے بعد میں نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ایم حمزہ نے چودھری اسلم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان پر کئی حملے ہوئے لیکن اس کے باوجود انہوں نے قومی خدمت کا کام جاری رکھا، ساری قوم کو سوچنا چاہئے کہ مسلسل دہشت گردی کیخلاف لڑنے والے محفوظ نہیں ہیں، ہمیں دہشت گردی کے معاملے کو اہمیت دینی چاہئے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ چودھری اسلم کو سرکاری اعزاز دیا جائے، بعد ازاں نقطہ اعتراض پر ایم کیو ایم کے سینیٹر کرنل ریٹائرڈ طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ چودھری اسلم بہادر پولیس افسر تھے وہ ہمت اور جرات کے ساتھ دہشت گردوں سے لڑتے رہے ، کراچی میں ایسے بہت سے افسران ہیں جو دہشت گردوں کیخلاف لڑ رہے ہیں، کراچی میں ہونیوالے آپریشن میں دس ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے لیکن حالات جوں کے توں ہیں کیا صرف غریبوں کو پکڑا گیا ہے ، آ ج بھی طالبان کے علاقے ہیں وہاں پر پولیس کوئی ریڈ نہیں کرتی ، انہوں نے کہا کہ آپریشن کیوں نہیں درست سمت میں چلایا جارہا، گزشتہ تین ماہ میں ایم کیو ایم کے 150 سے زائد لوگوں کو شہید کیا گیا ، کراچی کے عوام کے ساتھ یہ ظلم کیوں ہو رہا ہے کیوں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن نہیں ہو رہا، کراچی کے حالات پر ایم کیو ایم ایوان سے واک آؤٹ کرتی ہے۔

جس کے بعد ایم کیو ایم کے اراکین واک آؤٹ کر کے چلے گئے۔بعد ازاں پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے قرارداد پیش کی ، قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اس قرارداد میں ہنگو کے نوجوان اعتزاز حسن کا نام بھی شامل کیا جائے جس پر چیئرمین سینیٹ نے متفقہ قرارداد میں اعتزاز حسن کا نام شامل کیا۔