لاہور ہائیکورٹ نے چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کی گاڑی روکنے کا نوٹس لے لیا
جمعہ 10 جنوری 2014 21:23
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری۔2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس انورکاسی اسلام آبادکی گاڑی بلاوجہ روکنے کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔
(جاری ہے)
رجسٹرار کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس انورکاسی براستہ موٹروے لاہور آرہے تھے کہ پولیس نے گاڑی روک کر ایک اہم شخصیت کے بیٹے کی گاڑی کو بغیر چیکنگ جانے دیا۔ رجسٹرار کا کہنا ہے کہ اعتراض کرنے پر پولیس اہلکار نے چیف جسٹس اسلام آباد کی گاڑی پر مکے بھی مارے۔ عدالت نے آئی جی پولیس پنجاب کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ایران کے صدر کی کراچی آمد،گورنر اور وزیراعلی سندھ نے پرتپاک استقبال کیا
-
ڈیجیٹل انسانی ترقی کے انڈکس میں پاکستان 193 ممالک میں 164 ویں نمبر پر آگیا
-
معیاری تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، بھرپور کوشش ہے کوئی بھی بچہ اسکول سے باہر نہ ہو ، وزیراعظم
-
معیاری تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے،ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کوئی بھی بچہ سکول سے باہر نہ ہو ، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی برطانیہ کی معروف جامعات کے نمائندہ وفد سے گفتگو
-
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے صارفین کے اعتماد کے اعشاریے جاری کر دیئے گئے
-
پی ٹی آئی نے ضمنی انتخاب کے چند گھنٹے بعد فارم 47 کا جاری ہونا حیرت انگیز قرار دے دیا
-
وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے دائرکردہ درخواست میں بائیومیٹرک تصدیق کرادی
-
جب گندم کی قلت ہوگی تو پھر روٹی 16 کی بجائے 30 روپے سے اوپر جائے گی
-
سپیکرایازصادق سے سعودی سفیر کی ملاقات ،تعلقات کو مزید وسعت دینے کا اعادہ
-
غزہ سے متعلق اصولی موقف پر پاکستان کو سراہتے ہیں، ایرانی صدرابراہیم رئیسی
-
آئی ٹی برآمدات میں 339 ملین ڈالر کا اضافہ ریکارڈ
-
ملک میں آئین قانون معطل ہو تو پھر ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کیسے آسکتی ہے؟
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.