ن لیگ ”ہسٹری ٹھیک کرتے کرتے“ مزید خراب نہ کر دے‘ چوہدری پرویزالٰہی ،پرویزمشرف پر مشکل وقت میں کیس پر ہمارا موٴقف اصولی ہے، کیس سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا، افراد نہیں نظام اہم ہے، حکومت 5 سال پورے کرے،مریم نواز بیٹی ہے اسکی سکیم کی کامیابی چاہتے ہیں، آصف زرداری بہتر انسان نظر آئے، پرویزمشرف نے انتظامی امور میں مداخلت نہیں کی‘میڈیا کو جوابات

ہفتہ 11 جنوری 2014 23:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 جنوری ۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پرویزمشرف کیس کے بارے میں (ن) لیگ والے کہتے ہیں کہ ہم ہسٹری ٹھیک کر رہے ہیں کہیں یہ ٹھیک کرنے کے چکر میں مزید خراب نہ کر دیں، پرویزمشرف پر مشکل وقت ہے ان کے کیس میں ہمارا موٴقف اصولی ہے، ہم نے آخر وقت تک نوازشریف کا بھی ساتھ دیا، وہ اچانک ہمیں پارٹی سے نکال کر سعودیہ چلے گئے تو بھی یہاں ان کے بچوں اور کاروبار کو تحفظ دیا، مریم نواز ہماری بیٹی ہے اس کی سکیم کی کامیابی چاہتے ہیں۔

وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ پرویزالٰہی نے موجودہ حکومت کے 5 سال پورے کرنے کے بارے میں پوچھنے پر کہا کہ پچھلی حکومت نے 5 سال پورے کیے یہ بھی 5 سال پورے کر لیں مدت پوری کرنے کیلئے افراد میٹر نہیں کرتے بلکہ نظام میٹر کرتا ہے یہ چلنا چاہئے۔

(جاری ہے)

پرویزالٰہی نے کہا کہ صدر زرداری بہت بہتر انسان نظر آئے ان کے ساتھ کام کرنے کا زیادہ موقع نہیں ملا مگر انہوں نے کبھی کسی کام میں مداخلت نہیں کی جبکہ پرویزمشرف بھی انتظامی امور میں مداخلت نہیں کرتے تھے۔

پرویزمشرف کی حمایت کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ ہماری خاندانی روایت ہے کہ ہم مشکل میں کسی کو نہیں چھوڑتے، پرویزمشرف اس وقت مشکل میں ہیں، ہمارا کہنا ہے کہ 12 نومبر 99ء سے احتساب کریں کیونکہ یہی 3 نومبر 2007ء کے اقدام کی وجہ بنا لیکن اس کیس سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا، یہ اپنے انتخابی وعدے پورے کرنے پر توجہ دیں، عوامی مسائل حل کریں۔

پرویزالٰہی نے کہا کہ 12اکتوبر 1999ء کو آرمی نے ہمیں بھی ہاؤس اریسٹ رکھا اور نیب نے ہمارے گھروں کی ٹونٹیاں تک چیک کیں، نواز شریف کی حراست کے دوران انہیں ملنے ہم کراچی بھی گئے اور اعجاز بٹالوی صاحب کو ان کا کیس لڑنے کیلئے بھی آمادہ کیا یہ انہیں ضمانت کرانے کیلئے زور دیتے رہے پھر یہ اچانک باہر چلے گئے اور جانے سے پہلے شجاعت حسین، اعجاز الحق، راجہ بشارت اور مجھے پارٹی سے نکال گئے جس کے بعد ہم نے مسلم لیگ کو زندہ رکھنے کیلئے جدوجہد کی اور عام و بلدیاتی الیکشن بھی لڑے۔

پرویزالٰہی نے مزید ایک سوال پر کہا کہ میاں صاحبان کے باہر جانے کے بعد ان کے بچوں کا ہم جتنا خیال رکھ سکتے تھے اس سے بڑھ کر رکھا، میاں صاحب کا مِلز منیجر مونس الٰہی کے دفتر میں اکثر اپنی شوگر ملوں کے اور دیگر مسائل لے کر آتا تھا جسے ہم فوراً حل کراتے تھے، بے انتہا پریشر کے باوجود ہم نے ایک دن بھی ان کی کوئی مل بند نہیں ہونے دی، سعودی عرب سے شہباز شریف اپنے اور نواز شریف بیٹے کے علاج کیلئے باہر جانا چاہتے تھے تو ہم نے ان کو پورا سپورٹ کیا لیکن 2008ء کے بعد حمزہ شہباز سے ملاقات نہیں ہوئی۔

انہوں ے کہا کہ ہم منفی سیاست نہیں کرتے آج سب کہتے ہیں کہ مشرف آپ کے خلاف تھا تو آپ نے اس کی مدد کیوں کی؟ جبکہ ن لیگ والے ہمارے بچوں پر کیس بناتے رہے ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کی گئیں لیکن اللہ کے فضل سے ہم عدالتوں سے سرخرو ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پرانے ساتھیوں سے ملاقات ہو تو میں یا چوہدری شجاعت حسین صاحب گلہ نہیں کرتے کیونکہ سیاست میں کوئی چیز حرف آخر نہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز کیانی کا دور اچھا تھا، سوات میں انہوں نے قیام امن کیلئے کامیاب آپریشن کیا۔