گلگت بلتستان شدید سردی کی لپیٹ میں،متعدد رابطہ سڑکیں بند

پیر 13 جنوری 2014 11:44

گلگت بلتستان شدید سردی کی لپیٹ میں،متعدد رابطہ سڑکیں بند

اسکردو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13جنوری 2014ء)گلگت بلتستان ان دنوں شدید سردی کی لیپٹ میں ہے جہاں بلتستان ڈویژن کے نشیبی علاقوں میں درجہ حرارت منفی10 اور بالائی علاقوں میں منفی 17 سے بھی زیادہ رکارڈ کیا جاتا ہے گلگت بلتستان کے 80 فیصد بالائی دیہاتوں کے زمینی رابطے منقطع ہوجاتے ہیں، اس موسم میں لوگوں کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بلتستان ڈویژن کا شمار دنیا کے سرد ترین علاقوں میں ہوتا ہے جہاں قطبین کے بعد دنیا کے سب سے بڑے گلیشرز واقع ہیں۔ اس خطے میں انسانی بستیاں ان گلیشرز کے قریب بھی آباد ہیں جہاں سردیوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے 25 سنٹی گریڈ تک گر جاتا ہے۔ برف باری کے آغاز کے ساتھ ہی ان لوگوں کی مشکلات بھی بڑھ جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

بیشتر بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ 6 سے 8 ماہ تک بند رہتا ہے انہی سرد علاقوں میں گلتری بھی شامل ہے ۔

گلتری 35 دیہاتوں پر مشتمل ہے اور یہاں کے لوگ اپنے دیہاتوں تک ہی محدود ہو کر رہ جاتے ہیں راستوں کے بندش کے ساتھ یہاں کاروباری اور ترقیاتی سرگرمیاں بھی منجمد ہو جاتی ہیں لوگ بے روزگار ہوجاتے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں روزگار کی تلاش میں شہروں کا رخ کرتے ہیں۔راستے بند ہونے سے علاقے میں خوراک کی بھی قلت ہوجاتی ہے ، لکڑی نایاب ہوجاتی ہے ، اگر دستیاب بھی ہو تو قیمتیں کئی گنا زیادہ ہوتی ہیں ۔لوگوں کو مختلف موسمی بیماریوں کا بھی سامنا کرنا پڑتاہے جن سے خاص طور پر بچے اور بوڑھے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ان دیہاتوں میں بنیادی طبی سہولیات دستیاب نہ ہونے کے باعث آ ج بھی لوگ اپنی بیماریوں کا علاج تعویز اور صدقات دیکر کرتے ہیں۔