سُنی علماء بورڈ کی عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احترام میں دہشتگردوں سے تخریبی کارروائیاں بند کرنے کی اپیل

پیر 13 جنوری 2014 16:51

راولپنڈی / اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13جنوری 2014ء) پاکستان سُنی تحریک علماء بورڈنے ٹارگٹ کلرزاور دہشتگردوں سے عیدمیلادالنّبی ﷺکے احترام میں اپنی تخریبی کارروائیاں بند کرنے کی اپیل کردی۔مفتی غفران محمودسیالوی،شٰخ الحدیث قاضی سعیدالرحمن،مفتی لیاقت علی رضوی، علامہ مجاہدعبدالرسول خان،مفتی محمدعارف چشتی، پیرسیدوسیم الحسن نقوی ایڈوکیٹ،علامہ عبداللطیف قادری ،علامہ بشیراحمدنقشبندی،علامہ سیدعرفان شاہ مجددی،علامہ عبدالحفیظ رضوی، مفتی محمدحسیب عطاری،مفتی محمدایازسعیدی، علامہ نیازاحمدخادمی،پیرسیدعابدحسین شاہ، علامہ طارق شہزاد،علامہ سرفرازاحمدچشتی،مفتی ڈاکٹرمحمد شہباز،مفتی محمداحسن نقیبی، علامہ خلیل الرحمن قادری، پیرسیدمبشرحسین شاہ، علامہ ڈاکٹرایازنعیمی،علامہ ریاض الرحمن،علامہ غلام مرتضیٰ نقشبندی،مفتی محمدابراراحمدعطاری،علامہ شیخ محمد ادریس چشتی،مفتی محمدسلیم نقشبندی،ڈاکٹرمحمدرضوان رضاسمیت پاکستان سُنی تحریک علماء بورڈکے ایک سو عہدید اروں نے اپنی اجتماعی اپیل میں کہاہے کہ اسلامی ریاست، نہتے عوام اورقانون نافذکرنیوالے اداروں کیخلاف ہتھیاراٹھانے والے عیدمیلادالنّبیﷺ کے احترام میں اپنی تخریبی کارروائیاں بند کر دیں۔

(جاری ہے)

عیدمیلادالنبی ﷺ انسانیت کیلئے امن اوررحمت کا پیغام ہے۔رحمت عالم ﷺ کے یوم ولادت کے موقع پرہتھیارپھینک کرنفاذ شریعت کے لیے پرامن جدوجہدشروع کرنے کاعلان کیاجائے۔ اسلام امن کا علمبردار اور احترام انسانیت سکھاتا ہے اس لیے اسلام کے ماننے والے امن پسندی کا راستہ اختیار کریں۔مذہب اور مسلک کے نام پر قتل و غارت گری اسلامی تعلیمات کے منافی ہے ۔

انتہاپسندی اور دہشتگردی سے دنیا بھر میں اسلام، علماء کرام اور دینی مدارس کا تشخص شدید بد نام ہواہے۔ مذہبی تہواروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر تشدد او ر عدم برداشت کی راہ ہموارہورہی ہے اورنئی نسل دین سے دورہورہی ہے۔مذہب کی قوت کو خیر کے لیے استعمال کیاجائے۔مرکزاہلسنت ترنول سے جاری کردہ بیان میں علماء ومفتیان کرام نے کہا کہ اسلام دشمن قوتیں ملک میں مذہبی خونریزی اور انتشار چاہتی ہیں۔

ملک دشمن عالمی سازشوں کے توڑکے لیے اعتدال کا اراستہ اختیار کرنا ہوگا۔ملک کو نفرتوں کی نہیں محبتوں کی ضرورت ہے۔ملک نازک موڑ پر کھڑا ہے اس لیے بندوق کی بجائے دلیل کو اپنا ہتھیار بنانا ہو گا۔پاکستان کا ایک ایک اینچ ہمارے اکابرین کی امانت ہے ملک میں امن ،محبت بھائی چارگی اخوت اور روادری کو قائم رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔مسلکی اختلافات کی بنیاد پر ملک میں فساد پھیلانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

تمام مسالک نظریات کا مقابلہ طاقت کی بجائے نظریات سے کرنے کی روش اپنائیں۔ اس نازک موڑ پر تما گولی کی بجائے بولی کا رویہ اختیار کیاجائے۔حکمرانوں سمیت تمام مسلمان عید میلادالنّبی کے موقع پر امن پسندی، برداشت اور رواداری کا عہد کریں اور ملک میں نظامِ مصطفی کے نفاذ کی تحریک کو تیزتر کرنے کا حلف اٹھائیں۔ علماء ومفتیان کرام نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اس وقت داخلی اور خارجی مسائل میں گھرا ہوا ہے۔

تمام مکاتب فکر کے اکابرین قوم کو صبر اور تحمل کادرس دیں تاکہ فرقہ وارانہ قتل و غارتگری کی عالمی سازش کو ناکام بنایاجاسکے۔ملک بچانے کے لیے ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔تمام مذہبی وسیاسی رہنماؤں پرذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ اپنی جماعتوں کو قانون شکن اور شرپسند عناصر سے پاک کرکے امن کے ایجنڈے پر متحدہو جائیں۔