کاروکاری اور ونی کی ظالمانہ رسم کے تحت خواتین کو نشانہ بنانا بنیادی حقوق کی پامالی اور عدالتی نظام کی صریحاً خلاف ورزی ہے ‘ایم کیوایم

بدھ 15 جنوری 2014 13:21

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15جنوری 2014ء)متحدہ قومی موومنٹ شعبہ خواتین کے زیراہتمام گزشتہ روز خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ہفتہ وار اجلاس ہوا جس میں جیکب آباد میں دو خواتین کو کاروکاری قراردیکر قتل کرنے اور دو بچیوں کو ونی کی ظالمانہ رسم کا نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ اجلاس میں ایم کیوایم شعبہ خواتین کی جوائنٹ انچارج اور حق پرست رکن سندھ اسمبلی نائلہ لطیف اور مرکزی کمیٹی کی رکن محترمہ نسیم محمد علی نے اپنے خیالات کااظہار کیا اور جیکب آباد میں خواتین کے ساتھ ہونے والے افسوسناک اور دردناک واقعہ کو خواتین کے بنیادی حقوق کی پامالی اور عدالتی نظام کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیا ۔

اجلاس سے اظہار کرتے ہوئے محترمہ نائلہ لطیف نے کہاکہ اعلیٰ عدالت نے جرگوں کے انعقاد پر پابندی لگا رکھی ہے لیکن اس کے باوجود اندرون سندھ سمیت ملک بھر میں خواتین جرگہ سسٹم کے تحت فرسودہ اور ظالمانہ رسومات کا نشانہ بنایاجارہااور ملک میں رائج فرسودہ جاگیردارانہ ، وڈیرانہ اور سرمایہ دارانہ ذہنیت اور علم سے دوری خواتین اور معصوم لڑکیوں کے ساتھ ظلم و ناانصافی کا سبب ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس سے اظہارخیال کرتے ہوئے محترمہ نسیم محمد علی نے کہاکہ جیکب آباد میں خواتین اور معصوم لڑکیوں کے ساتھ کاروکاری اور ونی کی فرسودہ رسومات کے تحت ظلم بدنما داغ ہے اور اس میں ملوث تمام افراد قانون کی سخت گرفت اور عبرتناک انجام کے مستحق ہیں ۔ انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جیکب آباد میں دو خواتین کو کاروکاری قرار دیکر قتل کرنے اور دو بچیوں کو ونی کی ظالمانہ رسم کا نشانہ بنانے کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے اور اندون سندھ سمیت ملک بھر میں خواتین کے جاری ناانصافی ، ظلم اور زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے ٹھوس اور مثبت اقدامات بروئے کار لائے جائیں ۔